بیلنس شیٹ سے 6 ارب 80 کروڑغائب پی اے سی کا نیسپاک میں مالیاتی صورتحال پر اظہار تشویش

نیسپاک ریکارڈدرست کرے،اکائونٹس واثاثوں کی تفصیلات طلب،ملک قرض پر چل رہاہے اورادارے مادرپدر آزاد ہیں، خورشیدشاہ

ساڑھے 4کروڑ کا گھر،اسٹیشنری کی خریداری، خلاف قواعد گاڑیاں کا استعمال و دیگرمعاملات میں کروڑوں خرچ کردیے گئے،آڈٹ حکام۔ فوٹو:فائل

پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی)نے نیسپاک میں مالیاتی نظم ونسق کی صورتحال پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ اس ادارے کاگزشتہ 40 سالوں سے پیڈاپ کیپیٹل 15 لاکھ ہی کیوں برقرارہے اور اس کے حسابات میں 6 ارب 80 کروڑکے اثاثوں کا ذکر نہیں ہے۔


نیسپاک کوچاہیے کہ ریکارڈ درست کرے۔پی اے سی نے بینک اکائونٹس اورتمام اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کیں۔ اجلاس جمعرات کوپی اے سی کے چیئرمین خورشیدشاہ کی زیرصدارت ہوا،نیسپاک کی مالیاتی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ایم ڈی نیسپاک نے پی اے سی کوبتایاکہ ایرا ایک ارب،پنجاب حکومت 9 کروڑ روپے ، واپڈا 59 کروڑ اور این ایچ اے 38کروڑاوراین ٹی ڈی سی25کروڑروپے کے نادہندہ ہیں۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ وصولیوں کاعمل تیز کیا جائے آڈٹ حکام نے بتایاکہ 2009 میں نیسپاک انتظامیہ نے لاہورکی ڈیفنس سوسائٹی میں ساڑھے4کروڑروپے کا گھرخریدا۔

ایم ڈی نیسپاک نے بتایاکہ یہ مکان نیسپاک کے ایم ڈی کی رہائش کے لیے خریداگیاتھا۔اجلاس میں ڈاکٹرعارف علوی کی سربراہی میں مختلف وزارتوں کے حسابات کی جانچ پڑتال کے لیے ایک ذیلی کمیٹی کے علاوہ رانا افضال حسین کی سربراہی میں پی اے سی کے احکام پر عملدرآمدکے لیے بھی کمیٹی قائم کردی گئی۔ پی اے سی کے چیئرمین نے ریمارکس دیے کہ کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرزکے اختیارات کاازسرنوجائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ نیسپاک میں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کے حوالے سے معاملات کاجائزہ لیتے ہوئے سفارش کی گئی کہ دیگرسرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کااطلاق نیسپاک کے ملازمین پرنہ کیاجائے۔
Load Next Story