محضوص نشست خالی ہونے پر موجودہ پارٹی پوزیشن پر ہی نیا رکن بنے گا اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن سے پیر تک جواب طلب کر لیا


ویب ڈیسک June 15, 2022
پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی بحالی کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت۔ فوٹو : فائل

پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی بحالی کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ محضوص نشست خالی ہونے پر موجودہ پارٹی پوزیشن پر ہی نیا رکن بنے گا۔

دوران سماعت وکیل پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے دلائل میں کہا کہ تین خواتین اور دو اقلیتی ارکان منحرف ہونے پر ڈی سیٹ ہوئے، آرٹیکل 224 میں طریقہ کار دیا گیا ہے، قانون واضح ہے کہ پارٹی کی دی ترجیحی نشست پر دوسرے نمبر والے نے منتخب ہونا ہے۔

وکیل نے مزید دلائل میں کہا کہ الیکشن کمیشن دیگر خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن کا انتظار کر رہا ہے، الیکشن ایکٹ اور آئین میں ایک ہی طریقہ کار ہے، پارٹی کی دی گئی ترجیحی نشست پر ہی چلنا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں؛ پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کردیا

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ بات تو ٹھیک ہے اور سینس بھی بنتا ہے، جو محضوص سیٹ خالی ہو گی اس پر آج کی پارٹی پوزیشن پر ہی نیا رکن بنے گا، کل کیا ہو اس کا کسی کو پتہ نہیں ہوتا، مخصوص نشست آج کی پوزیشن پر ہی دی جاتی ہے۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہمارا موقف ہے مخصوص نشستوں کا کوٹہ جنرل الیکشن کے بعد ہی دوبارہ طے ہوتا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نئے ارکان کا انتخاب موخر کرنے کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پیر تک جواب طلب کر لیا۔ جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کی درخواست پر نوٹس جاری کیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں