بلند شدت کی الٹراساؤنڈ سے پروسٹیٹ کینسر کے علاج میں اہم پیشرفت

اس ٹیکنالوجی میں میگنیٹک ریزونینس سے بھی مدد لی جاتی ہے اور کوئی منفی اثر بھی سامنے نہیں آیا

ہائی انٹینسٹی فوکسڈ الٹراساؤنڈ کی بدولت پروسٹیٹ کینسر کے علاج میں اہم پیشرفت دیکھی گئی ہے۔ فوٹو: فائل

KURIANWALA:
ایک قدرے نئی الٹراساؤنڈ ٹیکنالوجی سے پروسٹیٹ کینسر کے علاج میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ فیز ٹو کی طبی آزمائش کے دوران مریضوں پر منفی ذیلی اثرات (سائیڈ افیکٹس) نہ ہونے کے برابر تھے۔

مین ہٹن میں واقع میموریئل سلون کیٹرنگ کینسر سینٹر (ایم ایس کے) سے وابستہ ماہرین نے ہائی انٹینسٹی فوکسڈ الٹراساؤنڈ (ایچ آئی ایف یو) تکنیک استعمال کی ہے جس سے کئی افراد کو فائدہ ہوا ہے۔ اس طریقے سے مریضوں میں پروسٹیٹ کینسر کے مزید پھیلاؤ کو روکنے اور سائیڈ افیکٹس کی کمی بھی سامنے آئی ہے۔


14 جون 2022 کو شائع تحقیق میں پروفیسر بیہفر ایہڈال اور ان کے ساتھیوں نے بتایا کہ روایتی طریقہ علاج سے مریضوں میں جنسی مسائل کے ساتھ ساتھ پیشاب کا پورا نظام بھی متاثر ہوتا ہے۔ لیکن ایچ آئی ایف یو میں ایسا نہیں ہوتا اور مریض ضمنی اثرات سے محفوظ رہتا ہے۔

اس عمل میں مریض کو ایم آر آئی مشین میں رکھا جاتا ہے اور اسی عکس نگاری سے پروسٹٰیٹ سرطان کے مقام کی نشاندہی کی جاتی ہے۔ پھر سرطانی جگہ پر فوکسڈ الٹراساؤنڈ ڈالی جاتی ہے۔ اس عمل میں سرطانی خلیات کو 70 درجے فیرن ہائٹ پر گرم کرکے انہیں تباہ کیا جاتا ہے۔ ایم آر آئی کی بدولت مختلف زاویوں سے انہیں تلف کیا جاتا ہے۔

اب تک کہا جاسکتا ہے کہ یہ عمل مکمل طور پر محفوظ ہے اور اسے کئی مریضوں پرآزمایا گیا ہے۔
Load Next Story