امریکی شخص کی وھیل کے منہ میں پھنسنے کی حیرت انگیز کہانی

واقعے کے ایک سال بعد مائیکل پیکرڈ نے وھیل کے منہ میں 40 سیکنڈوں تک پھنسے رہنے کی روداد سنائی

مائیکل پیکرڈ کا کہنا تھا کہ انہیں یقین تھا وہ اب نہیں بچیں گے

امریکی ریاست میساچوسیٹس سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے گزشتہ برس اپنے ساتھ پیش آنے والے ایک واقعے کی تفصیلات بتائیں ہیں جب ان کو ایک ہمپ بیک وھیل نے نگھل لیا تھا۔

واقعے کے ایک سال بعد مائیکل پیکرڈ نے کیپ کوڈ ٹائمز نامی جریدے کو وھیل کے منہ میں 40 سیکنڈوں تک پھنسے رہنے کی روداد سنائی۔

انہوں نے بتایا کہ معمول کے مطابق انہوں نے پانی میں دو غوطے لگائے اور پھر جب تیسرا غوطہ لگایا تو وہ نیچے جاتے گئے اور تہہ تک جانے لگے۔ وہ تہہ تک پہنچنے ہی والے تھے کہ ان کی کسی چیز سے ٹکر ہوئی،ایسے جیسے کوئی ٹرین ہو اور پھر اس کے بعد اندھیرا ہو گیا۔

انہوں نے بتایا کہ کس طرح ان کے گِرد پانی گھوم رہا تھا اور وہ اس میں انتہائی تیزی سے حرکت کر رہے تھے۔ وہ اپنے جسم پر دباؤ محسوس کر رہے تھے۔


پیکارڈ کے مطابق جب وہ وھیل کے منہ میں تھے تو ان کا سانس لینے کا آلہ گِر گیا تھا جس کو انہوں نے پکڑنے کی کوشش کی۔ اس وقت ان کو یہ فکر لاحق ہوگئی تھی کہ وہ اس طرح مرنے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنا آلہ پکڑا اور واپس منہ میں لگایا اور باہر نکلنے کی کوشش کی۔ اس وقت وہ یہ سوچ رہے تھے کہ سب ختم ہوگیا مائیکل۔ تمہاری موت اس طرح ہوگی۔

انہیں یقین تھا کہ وہ اس صورتحال سے نہیں نکل پائیں گے۔ اس موقع پر ان کو اپنی اہلیہ اور بچوں کا خیال بھی آیا۔

پیکرڈ نے کہا کہ وھیل نے اوپر کی جانب جانا شروع کیا اپنا سر ہلایا اور ایک دم وہ اڑتے ہوئے وھیل کے منہ سے باہر آگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ خدا کا شکر ہے کہ انہوں نے سانس لینا جاری رکھا۔
Load Next Story