عدم شواہد کے باوجود اسرائیلی عدالت نے امدادی کارکن کومجرم قرار دے دیا

محمد الحلبی پر حماس کیلیے مالی امداد کا الزام تھا جسے امریکی این جی او اور آسٹریلوی حکومت نے مسترد کردیا


ویب ڈیسک June 16, 2022
—فوٹو: دی گارجین

BEIJING:

ہائی پروفائل کیس میں شواہد کی کمی کے باوجود اسرائیلی عدالت نے غزہ کے ایک امدادی کارکن کو حماس کے لیے مالی امداد کے الزام میں مجرمانہ فیصلہ سنا دیا ہے۔


دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ ویژن نامی امریکی خیراتی ادارے نے اسرائیلی عدالت کے فیصلے کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ این جی او کے غزہ دفتر کے سابق سربراہ محمد الحلبی کو 2016 میں اسرائیل کی شن بیٹ سیکیورٹی سروس کی جانب سے غزہ کے اندر حماس کو دسیوں ملین ڈالر منتقل کرنے کا الزام تھا۔


 

دوسری جانب محمد الحلبی اور ورلڈ ویژن نے کسی بھی غلط کام کی تردید کی ہے۔ 160 سے زیادہ عدالتی سیشنز اور 6 سال بعد جنوبی اسرائیل کے شہر بیر شیبہ کی ضلعی عدالت نے محمد الحلبی کو دہشت گردی کے الزامات میں سے ایک کے علاوہ باقی سب پر مجرم قرار دیا ہے۔

ان الزامات میں دہشت گرد تنظیم کی رکنیت، دہشت گردی کی سرگرمیوں کی مالی معاونت، دشمن کو معلومات منتقل شامل ہیں۔ محمد الجلبی کی گرفتاری کے بعد آزاد آڈیٹرز اور آسٹریلوی حکومت کو غلط کام یا فنڈز کی منتقلی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں