حکومت کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 24 روپے اضافے کا اعلان
پیٹرول کی قیمت میں اب حکومت کوئی نقصان برداشت نہیں کرے گی، وزیر خزانہ
حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 24 روپے 3 پیسے اضافے کا اعلان کردیا، جس کے بعد فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 233 روپے 89 پیسے تک پہنچ گئی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے آئندہ پندرہ روز کے لیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 24 روپے 3 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 59 روپے 16 پیسے اضافے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیزل کی قیمت میں 59 روپے 16 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد فی لیٹر قیمت 264 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح حکومت نے مٹی کے تیل کی قیمت میں 29 روپے 59 پیسے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل 29 روپے 16 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں
حکومت کی جانب سے اضافے کے اعلان کے بعد رات 12 بجے کے بعد سے پیٹرول کی نئی قیمت 233 روپے 89 پیسے، ڈیزل 264 روپے جبکہ مٹی کا تیل 211.43 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 207.47 روپے ہوجائے گی۔
وفاقی وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب پیٹرولیم مصنوعات کے معاملے میں کوئی نقصان برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے شروع ہوجائے گا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 'میں نے کبھی ملکی حالت میں اتنا بگاڑ نہیں دیکھا، جس کی وجہ عمران خان کی نااہلی، کورونا کے بعد ہونے والی عالمی سطح پر مہنگائی ہے، اس دوران پاکستان دنیا کا تیسرا مہنگا ترین ملک بن گیا تھا'۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مسلم لیگ ن کو دبوچنے کے لیے ایک جال بچھایا پھر آئی ایم ایف سے معاہدے کیے، اب ہم ان ہی معاہدوں پر عمل پیرا ہیں اور انشاء اللہ ہم اس میں کامیاب ہوجائیں گے، سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے 30 روپے فی لیٹر پیٹرول لیوی اور ٹیکس لگانے کا معاہدہ کیا تھا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 'جب خان صاحب چھوڑ کر گئے تو عالمی مارکیٹ میں پیٹرول 80 سے 85 ڈالر تھا آج قیمت اضافے کے بعد 120 ڈالر تک پہنچ گئی ہے، اس کے باوجود ہم پیٹرول سستا فروخت کررہے تھے اور آج بھی دنیا کے اعتبار سے قیمتیں کم ہیں اور ہم فی لیٹر پیٹرول پر تقریباً 24 روپے نقصان کررہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ہم بھی مجبوری میں سب جاننے کے باوجود بھی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہیں، وزیراعظم نے پیٹرول اسکیم بھی اسی وجہ سے متعارف کروائی جس کے تحت 80 لاکھ افراد کو ماہانہ 2 ہزار روپے دیے جائیں گے جبکہ جون سے مزید 60 لاکھ لوگوں کو بھی اس پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ 'کورونا کے دور میں عالمی مارکیٹ میں پیٹرول 6 اور 7 ڈالر میں دستیاب تھا مگر ہم نے اُس سے فائدہ نہیں اٹھایا، ہم نے پہلے بھی مشکل فیصلے کیے اور آئندہ بھی کریں گے، یہ مشکل چند مہینوں کی ہوگی مگر امید ہے کہ ہم جلد اس سے نکل جائیں گے، ہم نے ویسے ہی بجٹ میں غریبوں پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جبکہ امیروں پر نئے ٹیکس لگائے ہیں'۔