عالمی کساد بازاری کے اشارے

مسلسل جنگوں ‘خانہ جنگیوں اور ترقی یافتہ ملکوں کے درمیان تجارتی آویزش نے عالمی معیشت کو بحران کا شکار کیا ہے


Editorial June 16, 2022
مسلسل جنگوں ‘خانہ جنگیوں اور ترقی یافتہ ملکوں کے درمیان تجارتی آویزش نے عالمی معیشت کو بحران کا شکار کیا ہے۔ فوٹو: فائل

MIRANSHAH: میڈیا کے مطابق اگلے روز امریکا اور یورپ سمیت دنیا کے کئی ملکوں کی اسٹاک مارکیٹیں شدید مندی کے بعد کریش کر گئیں۔ امریکی ایس اینڈ پی میں 3.9 فی صد کی گراوٹ دیکھی گئی۔ فرانس اور جرمنی کی مارکیٹوں میں دو فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

ادھر بٹ کوائن کی قیمت بھی 18 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔ امریکی سرمایہ کارشرح سود میں اضافے کے خدشات سے خوفزدہ ہیں۔امریکا میں مہنگائی40 برس میں بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

70 فیصد امریکی اقتصادی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگلے برس امریکی معیشت کساد بازاری کا شکار ہوجائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مہنگائی اورکساد بازاری کے خدشات کے باعث عالمی اسٹاک مارکیٹس میں بھونچال پیدا ہو گیا۔ بڑے پیمانے پر شیئرز کی فروخت کا دباؤ بڑھا تو مارکیٹیں کریش ہو گئیں۔ ادھر ایک ہفتے میں کرپٹو مارکیٹ سے بھی 200 ارب ڈالر نکل گئے، فروری 2021 کے بعد پہلی بار کرپٹوکیپٹلائزیشن ایک کھرب ڈالر سے سے نیچے آگئی۔

اس سے بھی عالمی سطح پر افواہ سازیوں نے جنم لیا۔ البتہ پاکستان میں منگل کے روز غیر متوقع طور پراسٹاک مارکیٹ میں تیزی رہی۔ البتہ ڈالر کی قدر میں اضافہ جاری رہا۔ جس کی وجہ سے مہنگائی کا گراف بھی اوپر کی جانب رہا۔ٹرانسپورٹ کے کرایے بھی بڑھ گئے ہیں۔ادھر یہ خبر بھی میڈیا میں آئی ہے کہ دنیا کے 500 امیر ترین افراد 2022 کے چھ ماہ کے دوران 14 کھرب ڈالر سے محروم ہوچکے ہیں جب کہ 13جون کوایک دن میں ہی انھیں 206 ارب ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا، یہ بات بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق شرح سود اور مہنگائی میں اضافے کے باعث عالمی سطح پر مالیاتی مارکیٹوں کو بہت زیادہ نقصان ہورہا ہے ۔ ان اعشاریوں کو دیکھا جائے تو اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ آنے والے دنوں میں عالمی سطح پر معاشی سست روی کی رفتار بڑھ جائے گی۔ جس کی وجہ سے ترقی یافتہ ممالک کی معیشت بھی مشکلات کا شکار ہو سکتی ہے۔ یہ دراصل موجودہ عالمی مالیاتی سسٹم اور اس سے جڑی معیشتوں کا بحران ہے۔

مسلسل جنگوں 'خانہ جنگیوں اور ترقی یافتہ ملکوں کے درمیان تجارتی آویزش نے عالمی معیشت کو بحران کا شکار کیا ہے۔ دنیا کے غریب ممالک اس بحران سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

چند ایک افریقی ممالک کو چھوڑ کر پورا براعظم افریقہ بدترین معاشی پسماندگی سے دوچار ہے۔ایشیاء کی صورت حال بھی ایسی ہی ہے۔ ایشیاء میں جاپان 'جنوبی کوریا 'چین 'تائیوان 'سنگا پور 'تیل پیدا کرنے والے عرب ممالک کے علاوہ پورا براعظم ایشیاء بھی خانہ جنگی اور پسماندگی کا شکار ہے۔ پاکستان بھی ایسی ہی صورت حال سے دوچار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں