چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کا تھر میں قحط سالی پر صوبائی حکومت سے جواب طلب

جسٹس مقبول باقر نے ہائیکورٹ بار کے اراکین کے خط پر چیف سیکریٹری سندھ سمیت متعلقہ حکام سے 14 مارچ تک جواب طلب کرلیا

تھر میں قحط سالی کے باعث روزانہ 5 بچے دم توڑ رہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ بار کے 4 ارکان کا خط فوٹو: راشد اجمیری/فائل

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر نے تھرپارکر میں قحط سالی کی وجہ سے انسانی جانوں کے ضیاع پر حکومت سندھ سے 14 مارچ تک جواب طلب کرلیا ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق تھرپارکر میں قحط سالی کی وجہ سے بچوں کی اموات پرسندھ ہائی کورٹ بار کے 4 ارکان نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر کو خط لکھا، جس میں کہا گیا کہ تھر میں قحط سالی کے باعث روزانہ 5 بچے دم توڑ رہے ہیں اور اب تک 121 بچے لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ 60 ہزار ٹن گندم سرکاری گوداموں میں پڑی پڑی خراب ہوگئی لیکن متاثرہ خاندانوں کو گندم فراہم نہیں کی گئی، جسٹس مقبول باقر نےخط کوآئینی درخواست میں تبدیل کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ، ڈی جی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اور دیگر متعلقہ افسران سے 14 مارچ تک جواب طلب کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ تھر میں قحط سالی سے گزشتہ سال دسمبر سے لے کر اب تک بچوں سمیت سیکڑوں افراد کی لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر بچے شامل ہیں جن کی عمریں 5 سال سے کم ہیں۔
Load Next Story