مغربی ممالک کے عازمین حج کی ویزہ پروسیسنگ کا ٹھیکا مودی کے دوست کو مل گیا

بھارتی سرمایہ کار پرشانت پرکاش مودی کی کرناٹک میں حکومت کے مشیر بھی ہیں

دو سال بعد بیرون ملک سے بھی عازمین حج بھی آئیں گے، فوٹو: فائل

ISLAMABAD/کراچی:
سعودی عرب کی جانب سے آسٹریلیا، یورپ اور امریکا کے عازمین حج سے درخواستیں وصول کرنے اور ان پر کارروائی کے لیے جس کمپنی کو چنا گیا ہے اس کا مودی سے قریبی تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔

مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے مغربی ممالک کے عازمین کی درخواستوں جانچ پڑتال کا اختیار دبئی میں قائم ''ٹریو ایزی'' کو دیا ہے۔ اس کمپنی میں کا بڑی سرمایہ کاری کرنے والے پرشانت پرکاش کا بھارتی وزیراعظم مودی سے گہرا تعلق ہے۔

پرشانت پرکاش وینچر کیپیٹل فرم ایکسل انڈیا کے نائب صدر بھی ہے اور دو سال سے بھارت کی نیشنل اسٹارٹ اپ ایڈوائزری کونسل میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ پرشانت پرکاش 2021 سے مودی کے اہم ساتھی بسوا راج بومائی کے مشیر بھی ہیں۔


مودی سے قریبی تعلق رکھنے والے پرشانت پرکاش نے 2016 میں 'ٹریو ایزی' میں 70 لاکھ ڈالر اور 2018 میں 'عمرہ می' نامی ایک کمپنی میں سرمایہ کاری کی تھی۔ 'عمرہ می' بھی ان تین کمپنیوں میں شامل ہے جسے سعودی وزارت حج و عمرہ نے عمرے کی خدمات فروخت کرنے کی اجازت دی ہے۔

 

سعودی وزارت حج و عمرہ اور نیویارک میں سعودی قونصل خانے نے ''مڈل ایسٹ آئی'' کے رابطے کرنے پر اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے کا کوئی جواب نہیں دیا۔
Load Next Story