سائنس دانوں کا ’منکی پاکس‘ کے لیے غیر امتیازی نام کا مطالبہ

سائنس دانوں کے مطابق وائرس کے لیے فوری طور پر ایک غیر امتیازی اور رسوا کن نہ سمجھے جانے والے نام کی ضرورت ہے

گزشتہ ہفتوں میں عالمی سطح پر وائرس کے 1600 کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے ہیں

ISLAMABAD:
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ادارہ ماہرین کے ساتھ مل کر منکی پاکس کے لیے نئے نام کے متعلق کام کررہا ہے۔

ادارے کی جانب سے یہ بات گزشتہ ہفتے 30 سے زائد سائنس دانوں کے لکھے گئے خط کے بعد سامنے آئی ہے۔

خط میں سائنس دانوں نے مطالبہ کیا تھا کہ اس وائرس اور اس کے سبب ہونے والی بیماری کے لیے فوری طور پر ایک غیر امتیازی اور رسوا کن نہ سمجھے جانے والے نام کی ضرورت ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ وائرس کو مسلسل افریقی کہنا نامناسب اور امتیازی دونوں ہے۔


گزشتہ ہفتوں میں عالمی سطح پر وائرس کے 1600 کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جبکہ جن ممالک میں یہ وائرس پہلے ہی وباء کی صورت اختیار کیے ہوئے تھا وہاں اس کے سبب 72 اموات رپورٹ ہوئی ہیں، لیکن متاثر ہونے والے نئے 32 ممالک میں ایک بھی موت رپورٹ نہیں ہوئی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے میں عوامی صحت کے لیے اس وباء کو ایمرجنسی قرار دیے جانے کا تعین کرنے کے لیے ایک اہم میٹنگ بلائی گئی ہے۔

یہ میٹنگ ماضی میں صرف سوائن فلو، پولیو، اِبولا، زِکا اور کووڈ کے لیے بلائی گئی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے چیف ٹیڈروس ایڈھینم کا کہنا تھا کہ منکی پاکس کی وباء غیر معمولی اور تشویشناک ہے۔ اس لیے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ ہفتے اس کے متعلق ایک ایمرجنسی میٹنگ بلائی جائے۔
Load Next Story