ہیومن اسمگلنگ میں ملوث گروہ کے 3 سرگرم کارندے گرفتار
گروہ نوجوانوں کو بیرون بیجھوانے اور انہیں حبس بیجا میں رکھ کر ویڈیو کے ذریعے تاوان کا مطالبہ کرتے تھے، حکام
ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سیل نے سادہ لوح افراد کو روزگار کا جھانسہ دیکر بیرون بیجھوانے اور انہیں حبس بیجا میں رکھ کر تشدد کیے جانے کی ویڈیو لواحقین کو بیجھوا کر تاوان کا مطالبہ کرنے میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
حکام کے مطابق ہیومن ٹریفکنگ میں ملوث گروہ نے عثمان سلیم نامی نوجوان کو ترکی میں ملازمت ویزے کا لالچ دے کر غیر قانونی طور پر ایران اسمگل کیا اور اس کے والد سے بھاری رقم وصول کی۔
بعدازں ایران میں ایجنٹوں نے متاثرہ شہری کو حبیس بیجا میں رکھا اور وحشیانہ تشدد بنایا جس سے اسکا دایاں ہاتھ اور ٹانگ بری طرح جھلس گئے۔ ملزمان نے غیر قانونی حراست میں رکھے نوجوان و دیگر افراد پر بیمانہ تشدد کیے جانے کی ویڈیوز لواحقین کوبھی بھیجوائیں و ہراساں کرکے مزید رقم کا مطالبہ کیا۔
تحقیقات کے دوران ایف آئی اے ٹیم نے اختر گل نامی ملزم کو گرفتار کیا۔ ملزم کےانکشاف و نشاندہی پرقصہ خوانی بازار پشاور میں چھاپہ مارکر گروہ میں شامل دو سرگرم ملزمان افغان باشندے حبیب الرحمان اور کرم ایجنسی سے تعلق رکھنے والےساتھی لیاقت حسین کو بھی گرفتار کر لیا۔
حکام کا مزید کہنا تھا کہ گرفتار انسانی اسمگلر کچھ عرصہ قبل گرفتار کیے گئے مرکزی ملزم عزیز مہمند عرف فیاض کے ساتھ ایسی سرگرمیوں میں ملوث رہے اور دونوں ملزمان حبیب الرحمان اور لیاقت انسانی اسمگلروں کے لیے بھتہ کی رقم (ہنڈی/حوالہ کے ذریعے) ایران بھیجنے میں ملوث پائے گئے ہیں جن کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔