دورہ سری لنکا فہیم اشرف عمدہ کارکردگی پیش کرنے کے لیے پرعزم
ہمیشہ سے یہی کوشش رہتی ہے کہ پاکستان ٹیم میں جگہ بناؤں اور اچھا پرفارم کرکے اپنا انتخاب درست ثابت کروں، آل راؤنڈر
فہیم اشرف دورہ سری لنکا میں عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے پرعزم ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فہیم اشرف نے کہا کہ ہمارے رنگ دیکھ کر اندازہ کرلیں کہ کتنی سخت محنت کررہے ہیں، سخت گرمی میں کنڈیشننگ کیمپ میں شریک ہوئے، اب سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریزکیلیے مشقوں کا آغاز ہورہا ہے، ان میچز کیلیے بھرپور تیاری کررہے ہیں، اچھے نتائج کیلیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سے یہی کوشش رہتی ہے کہ پاکستان ٹیم میں جگہ بناؤں اور اچھا پرفارم کرکے اپنا انتخاب درست ثابت کروں، کرکٹرز کو تسلسل کے ساتھ مواقع ملتے رہے، کمبی نیشن برقرار رکھا گیا تو فتوحات بھی حاصل ہوتی رہیں گی، بابر اعظم، امام الحق اور محمد رضوان ٹیم کو لے کر چلتے اور پرفارمنس دیتے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کی کارکردگی بھی اچھی رہتی یے یہ سب 5،6سال سے ٹیم کا حصہ ہیں۔
فہیم اشرف نے کہا کہ پی ایس ایل میں بابر اعظم کو بولنگ کرنا آسان نہیں ہوتی تھی، ہر کپتان کا اپنا مزاج ہوتا ہے ایسی صورتحال آجاتی ہے جس میں اسے کھلاڑیوں کو ڈانٹنا بھی پڑتا ہے مگرپیار بھی کرتے ہیں۔
بطور کپتان بابر اعظم اور عمران خان میں سے کسی ایک کے زیادہ سخت ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ اندازہ نہیں سابق کپتان کے دور میں تو میں پیدا بھی نہیں ہوا تھا۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فہیم اشرف نے کہا کہ ہمارے رنگ دیکھ کر اندازہ کرلیں کہ کتنی سخت محنت کررہے ہیں، سخت گرمی میں کنڈیشننگ کیمپ میں شریک ہوئے، اب سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریزکیلیے مشقوں کا آغاز ہورہا ہے، ان میچز کیلیے بھرپور تیاری کررہے ہیں، اچھے نتائج کیلیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سے یہی کوشش رہتی ہے کہ پاکستان ٹیم میں جگہ بناؤں اور اچھا پرفارم کرکے اپنا انتخاب درست ثابت کروں، کرکٹرز کو تسلسل کے ساتھ مواقع ملتے رہے، کمبی نیشن برقرار رکھا گیا تو فتوحات بھی حاصل ہوتی رہیں گی، بابر اعظم، امام الحق اور محمد رضوان ٹیم کو لے کر چلتے اور پرفارمنس دیتے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کی کارکردگی بھی اچھی رہتی یے یہ سب 5،6سال سے ٹیم کا حصہ ہیں۔
فہیم اشرف نے کہا کہ پی ایس ایل میں بابر اعظم کو بولنگ کرنا آسان نہیں ہوتی تھی، ہر کپتان کا اپنا مزاج ہوتا ہے ایسی صورتحال آجاتی ہے جس میں اسے کھلاڑیوں کو ڈانٹنا بھی پڑتا ہے مگرپیار بھی کرتے ہیں۔
بطور کپتان بابر اعظم اور عمران خان میں سے کسی ایک کے زیادہ سخت ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ اندازہ نہیں سابق کپتان کے دور میں تو میں پیدا بھی نہیں ہوا تھا۔