روس یوکرین جنگ غذائی عدم استحکام کا باعث ہے اقوام متحدہ
سال 2021 میں 40 کروڑ افراد نے یوکرین سے برآمد ہونے والی اجناس سے پیٹ بھرا تھا
کراچی:
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے روس یوکرین جنگ کو فوری طور پر روکنے اور یوکرینی بندرگاہ کھولنے کا مطالبہ کردیا جس سے ماہانہ بنیادوں پر 45 لاکھ ٹن زرعی مصنوعات برآمد کی جاتی تھیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلے نے ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر روس یوکرین جنگ کے بحران پر قابو نہ پایا گیا تو عالمی سطح پر قحط سالی، عدم استحکام اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو جہنم بننے سے روکنے کےلیے روس یوکرین جنگ کو فوری طور پر روکنا ہوگا اور یوکرین کی بندرگاہ کھولنا ہوگی جہاں سے ہر ماہ 45 لاکھ ٹن زرعی مصنوعات برآمد کی جاتی تھیں۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے ڈائریکٹر کے مطابق برآمد کی جانے والی زرعی مصنوعات میں 12 فیصد گندم، 15 فیصد کورن آئل اور 50 فیصد سن فلاور سمیت کئی مصنوعات شامل ہیں۔
ڈیوڈ بیسلے نے کہا کہ دنیا بھر میں 40 کروڑ افراد نے گزشتہ برس یوکرینی اجناس سے پیٹ بھرا تھا اور اب کروڑوں افراد غذا کی عدم فراہمی کا شکار ہیں۔