براہ راست مذاکرات میں سیاسی قیادت کو ہی سامنے رکھا جائے گا

حکومتی اور طالبان کمیٹی کے ارکان چندروز میں مذاکرات کیلیے شمالی وزیرستان جائیں گے

حکومتی اور طالبان کمیٹی کے ارکان چندروز میں مذاکرات کیلیے شمالی وزیرستان جائیں گے. فوٹو : فائل

اعلیٰ حکومتی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ طالبان قیادت سے پہلے مرحلے میں براہ راست مذاکرات سیاسی قیادت پرمشتمل حکومتی کمیٹی ہی کرے گی۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی مشاورت میں طے کیا گیا ہے کہ موجودہ حکومتی کمیٹی اور طالبان کمیٹی کی شمالی وزیرستان میں طالبان شوریٰ سے ملاقات کے بعد حکومتی کمیٹی میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے مسلسل مقتدر حلقوں سے مشاورت کررہے ہیں ،حکومت اورعسکری قیادت میں اس بات پر مکمل اتفاق رائے ہے کہ مذاکرات آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کیے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ براہ راست مذاکرات میں سیاسی قیادت کو ہی سامنے رکھا جائے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ تین سے چار روز میں حکومتی کمیٹی کے ارکان طالبان کمیٹی کے مولانا سمیع الحق ،پروفیسر ابراہیم اور مولانا یوسف شاہ کے ہمراہ شمالی وزیرستان روانہ ہوجائیں گے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ پس پردہ رابطوں میں حکومتی کمیٹی نے طالبان کمیٹی کو آگاہ کردیا ہے کہ وہ طالبان قیادت کو یہ پیغام پہنچادے کہ حکومت مذاکرات آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کرے گی اور کوئی غیر آئینی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائے گا ۔
Load Next Story