
دوسری جانب طالبان حکام نے کہا کہ حملے میں صرف 10 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کر سکتے ہیں۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ صوبہ ننگرہار کے ایک پرہجوم بازار میں آج صبح ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہیں جس میں متعدد عام شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جن میں کچھ بچے بھی شامل ہیں'۔
UNAMA condemns this morning’s attack in a crowded bazaar in #Nangarhar province which killed and wounded scores of civilians, among them some children. Continuing attacks targeting civilians across #Afghanistan must cease immediately. pic.twitter.com/alTGRf9dGu
— UNAMA News (@UNAMAnews) June 20, 2022
ننگرہار کے لیے طالبان انتظامیہ کے میڈیا اور اطلاعات کے سربراہ قریشی بدلون نے حملے کی تصدیق کی لیکن کہا کہ ہدف واضح نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم 10 زخمیوں کی تصدیق کرتے ہیں، واقعہ میں کسی کے مرنے کی اطلاعات نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ اگست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سےطالبان کا کہنا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں سیکورٹی بڑھا دی ہے اور ملک کو عسکریت پسندوں کے خطرات سے دور کر دیا ہے جبکہ بین الاقوامی حکام اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندی میں دوبارہ سر اٹھانے کا خطرہ بدستور موجود ہے۔
داعش کے جنگجو گروپ نے حالیہ مہینوں میں کچھ حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔