پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان بات چیت تاحال نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکی

حتمی نتائج کے بارے میں محتاط امید کی پیشکش کی ہے، سینئر عہدیدار

—فائل فوٹو

پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے درمیان بات چیت تاحال نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکی۔

گزشتہ روز افغان طالبان کے ترجمان نے کابل میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ مذاکرات کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے تاہم پاکستان کی جانب سے مذکورہ معاملے پر کوئی تصدیق سامنے نہیں آسکی۔

مذکورہ معاملے سے وابستہ پاکستان کے ایک سینئر عہدیدار نے 'ایکسپریس ٹریبیون' کو بتایا کہ بات چیت ابھی مکمل ہونا باقی ہے کیونکہ ابھی کچھ اہم معاملات کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

مزیدپڑھیں: پاکستانی علما کا وفد ٹی ٹی پی کے مؤقف میں 'نرمی' لانے کیلئے افغانستان کا دورہ کرے گا

انہوں نے بتایا کہ فاٹا کے انضمام کو کالعدم کرنے سمیت ٹی ٹی پی کے کچھ مطالبات پریشان کن ہیں۔ عہدیدار نے بتایا کہ پاکستان اب بھی امن کا موقع دے رہا ہے لیکن حتمی نتائج کے بارے میں محتاط امید کی پیشکش کی ہے۔

پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان امن معاہدے کے لیے نئے سرے سے دباؤ اپریل میں افغان طالبان حکومت کی جانب سے اس وقت سامنے آیا جب سرحد پار دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا۔


پاکستان نے مبینہ طور پر ٹی ٹی پی کو مزید حملے کرنے سے روکنے کے لیے فضائی حملے کیے جبکہ ساتھ ہی ساتھ کابل انتظامیہ کو واضح انتباہ جاری کیا کہ وہ سرحد پار سے مزید حملوں کو برداشت نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان 30 مئی تک عارضی جنگ بندی پر اتفاق

دھمکی آمیز پیغام کے ساتھ فضائی حملوں نے افغان طالبان کی عبوری حکومت کو مجبور کیا کہ وہ ٹی ٹی پی کو پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی میز پر لائے۔

حکومت کے اہم اتحادی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کی رازداری پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے مذکورہ معاملے کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا اصرار ہے کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے۔

 
Load Next Story