غلط انجکشن لگنے سے بچے کی ہلاکت پر گرفتارڈاکٹر کو جیل بھیجنے کا حکم
واقعہ کا ایک ملزم ڈاکٹر بصیر تاحال مفرور
SHANGHAI:
جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے کم سن بچے کی مبینہ غلط انجیکشن لگانے سے جاں بحق ہونے کے مقدمے میں سیکریٹری صحت کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے اور ملزم ڈاکٹر عمر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو کم سن بچے کی مبینہ غلط انجکشن لگانے سے جاں بحق ہونے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، پولیس نے گرفتار ملزم ڈاکٹر عمر کو عدالت میں پیش کردیا۔
عدالت نے ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔ عدالت نے متوفی کی قبر کشائی اور سیکریٹری صحت کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیئے ہوئے کہا کہ بچے کا پوسٹ مارٹم کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ عدالت نے 24 جون تک پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔
مدعی مقدمہ کے مطابق میرے کمسن بچے کو پیشاب میں مسئلہ ہوگیا تھا۔ بچے کو علاج کیلئے فوری قریبی برکت اسپتال لیکر گیا۔ میرے بچے کو ڈاکٹروں نے انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا اور ڈاکٹر بصیر نے ڈاکٹر عمر کو انجیکشن دیا۔جس کے بعد بچہ ہلاک ہوگیا۔ بچے کی ہلاکت کے بعد دونوں ملزمان اسپتال سے بھاگ گئے تھے۔ معلوم کرایا تو پتا چلا دونوں ملزمان پیشے سے ڈاکٹر ہی نہیں تھے۔
واقعے کا مقدمہ تھانہ اورنگی ٹاؤن میں درج ہے جبکہ واقعہ کا ایک ملزم ڈاکٹر بصیر تاحال مفرور ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے کم سن بچے کی مبینہ غلط انجیکشن لگانے سے جاں بحق ہونے کے مقدمے میں سیکریٹری صحت کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے اور ملزم ڈاکٹر عمر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو کم سن بچے کی مبینہ غلط انجکشن لگانے سے جاں بحق ہونے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، پولیس نے گرفتار ملزم ڈاکٹر عمر کو عدالت میں پیش کردیا۔
عدالت نے ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔ عدالت نے متوفی کی قبر کشائی اور سیکریٹری صحت کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیئے ہوئے کہا کہ بچے کا پوسٹ مارٹم کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ عدالت نے 24 جون تک پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔
مدعی مقدمہ کے مطابق میرے کمسن بچے کو پیشاب میں مسئلہ ہوگیا تھا۔ بچے کو علاج کیلئے فوری قریبی برکت اسپتال لیکر گیا۔ میرے بچے کو ڈاکٹروں نے انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا اور ڈاکٹر بصیر نے ڈاکٹر عمر کو انجیکشن دیا۔جس کے بعد بچہ ہلاک ہوگیا۔ بچے کی ہلاکت کے بعد دونوں ملزمان اسپتال سے بھاگ گئے تھے۔ معلوم کرایا تو پتا چلا دونوں ملزمان پیشے سے ڈاکٹر ہی نہیں تھے۔
واقعے کا مقدمہ تھانہ اورنگی ٹاؤن میں درج ہے جبکہ واقعہ کا ایک ملزم ڈاکٹر بصیر تاحال مفرور ہے۔