دنیا کی سب سے بڑی دریائی مچھلی
مول ٹھون نامی ماہی گیر کے جال میں 299 کلو گرام وزنی اور 13 فٹ لمبی اِسٹنگرے مچھلی پھنسی
SAMUNDARI:
کمبوڈیا میں ایک مقامی ماہی گیر نے ایک حقیقی دریائی بلا پکڑی ہے جس کے متعلق سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی دریائی پانی کی مچھلی ہے۔
مول ٹھون نامی ماہی گیر کے جال میں 299 کلو گرام وزنی اور 13 فٹ لمبی اِسٹنگرے مچھلی پھنسی۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ 2005 میں تھائی لینڈ میں پکڑی جانے والی کیٹ فِش کا تھا جس کا وزن 293 کلو گرام تھا۔
اسٹنگرے، جس کو کھیمر زبان میں بورامی یعنی مکمل چاند کہا جاتا ہے، میکونگ دریا میں ماہی کی جال میں پھنسی۔ یہ دریا متعدد بڑی مچھلیوں کی اقسام کی آماجگاہ کے طور پر مشہور ہے۔
ونڈرز آف میکونگ تحقیقی منصوبے میں شامل سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے مچھلی کو دریا میں واپس چھوڑنے سے قبل اس میں ٹیگ لگانے، اس کی پیمائش اور وزن کرنے میں مدد کی۔
ٹیگ کے ذریعے ماہرین اسٹنگرے کا دریا میں اس کے برتاؤ کے متعلق سمجھنے میں مدد دے گا۔ یہ دریا چین، میانمار، لاؤس، تھائی لینڈ، کمبوڈیا اور ویتنام سے گزرتا ہے۔
اسٹنگرے میں لگایا جانے والا آلہ اگلے سال تک مچھلی کے متعلق معلومات بھیجے گا۔
کمبوڈیا میں ایک مقامی ماہی گیر نے ایک حقیقی دریائی بلا پکڑی ہے جس کے متعلق سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی دریائی پانی کی مچھلی ہے۔
مول ٹھون نامی ماہی گیر کے جال میں 299 کلو گرام وزنی اور 13 فٹ لمبی اِسٹنگرے مچھلی پھنسی۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ 2005 میں تھائی لینڈ میں پکڑی جانے والی کیٹ فِش کا تھا جس کا وزن 293 کلو گرام تھا۔
اسٹنگرے، جس کو کھیمر زبان میں بورامی یعنی مکمل چاند کہا جاتا ہے، میکونگ دریا میں ماہی کی جال میں پھنسی۔ یہ دریا متعدد بڑی مچھلیوں کی اقسام کی آماجگاہ کے طور پر مشہور ہے۔
ونڈرز آف میکونگ تحقیقی منصوبے میں شامل سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے مچھلی کو دریا میں واپس چھوڑنے سے قبل اس میں ٹیگ لگانے، اس کی پیمائش اور وزن کرنے میں مدد کی۔
ٹیگ کے ذریعے ماہرین اسٹنگرے کا دریا میں اس کے برتاؤ کے متعلق سمجھنے میں مدد دے گا۔ یہ دریا چین، میانمار، لاؤس، تھائی لینڈ، کمبوڈیا اور ویتنام سے گزرتا ہے۔
اسٹنگرے میں لگایا جانے والا آلہ اگلے سال تک مچھلی کے متعلق معلومات بھیجے گا۔