ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک اور ٹویٹر انتظامیہ کے درمیان 44 ارب ڈالرز معاہدے کی مزید پیشرفت سامنے آئی ہے۔
امریکی سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کی دستاویز کے مطابق منگل کے روز کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے ایلون مسک کی پیشکش متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔
منگل کے روز ابتدائی اوقات میں ٹوئٹر کے شیئر میں ایک فی صد سے کم کا اضافہ ہوا اور فی شیئر 38 ڈالر سے تھوڑی زیادہ قیمت میں فروخت ہوا۔ تاہم، مسک کی جانب سے دی گئی پیشکش کے مطابق ٹوئٹر کے تمام شیئرز کو 54 ڈالرز فی شیئر کے حساب سے خریدا جائے گا۔
کمیشن کی جانب سے یہ دستاویز مسک کی ٹوئٹر ملازمین کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کے انعقاد کے تھوڑے دن بعد سامنے آئی ہے۔ جو ایلون مسک کی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو خریدنے میں سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے۔
گزشتہ ماہ ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر کی پالیسیوں پر نظر ثانی میں التواء کی وجہ سے وہ یہ معاملہ موخر کر رہے ہیں۔
مسک نے ٹوئٹر کو یہ دھمکی دی تھی کہ اگر کمپنی نے اس چیز کے ثبوت فراہم نہ کیے کہ پلیٹ فارم پر 5 فی صد سے کم جعلی اکاؤنٹس ہیں تو وہ ڈیل کو مسنوخ کردیں گے۔
اپنے گزشتہ بیانات میں ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ان کے اندازے کے مطابق ٹوئٹر کے 22 کروڑ 90 لاکھ صارفین میں 20 فی صد جعلی ہیں۔