فوری اور سستے انصاف کے لئے اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا چیف جسٹس

لوگوں کو انصاف فراہم کرنا عدلیہ کی آئینی ذمےداری ہے،جسٹس تصدق حسین جیلانی


ویب ڈیسک March 08, 2014
تارکین وطن پاکستانیوں کی شکایات کے ازالے کے لئے سپریم کورٹ کا سیل کام کررہا ہے۔ چیف جسٹس فوٹو: فائل

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ فوری اور سستے انصاف کی فراہمی عدلیہ کی اولین ذمے داری ہے اور اس سلسلے میں انصاف کے اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا۔

لاہور میں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، جس میں پانچوں ہائیکورٹس اور وفاقی شرعی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان شریک ہیں۔ اجلاس میں استغاثہ کی کارکردگی، مقدمات کے بروقت چالان اور ماتحت عدلیہ کی کارکردگی کے معاملات پرغور کیا جارہا ہے۔

اجلاس کے دوران چیف جسٹس نے ماتحت عدلیہ کی جانب سے زیر التوا مقدمات نمٹانا خوش آیند قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی عدلیہ کی اولین آئینی ذمہ داری ہے، اس کے علاوہ آئین کے تحت عدلیہ کی یہ بھی ذمہ داری ہے وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے، اس سلسلے میں حکومت سے کہا تھا کہ عدالتوں میں ججزکی تعداد بڑھائیں تاکہ فیصلے جلد کئے جاسکیں، انہوں نے کہا کہ تارکین وطن پاکستانی ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، سپریم کورٹ کا سیل ان کی شکایات کا ازالہ کررہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |