پاکستان کو ہرا کر سری لنکا ایشیا میں کرکٹ کا حکمران بن گیا
سری لنکا نے 261 رنز کا ہدف 47 ویں اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا
MIRPURKHAS:
ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکن ٹائیگرز نے پاکستانی شاہینوں کو 5 وکٹوں سے ہرا کر ایشیا کی کرکٹ میں حکمرانی کا تاج سر پر سجالیا۔
بنگلہ دیش کے شہر میر پور کے شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میچ میں پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، پاکستان کی پہلی وکٹ پہلے ہی اوور میں گر گئی جب شرجیل خان 8 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے، پاکستان کو دوسرا نقصان 17 کے مجموعی اسکور پر ہوا جب احمد شہزاد 5 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے، ابھی مجموعی اسکور 18 ہی ہوا تھا کہ محمد حفیظ بھی 3 رنز بنا کر ملنگا کی گیند پر سنگا کارا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ابتدائی بلے بازوں کی جلد بازی کی بدولت ایک وقت میں ایسا محسوس ہورہا تھا کہ قومی ٹیم 150 رنز بھی نہیں بنا پائے گی لیکن چوتھی وکٹ پر مصباح الحق اور فواد عالم نے 122 رنز کی شراکت قائم کی۔ 37ویں اوور کی چوتھی گیند پر مصباح اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں ملنگا کا شکار بنے، انہوں نے 65 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔
40 اوورز میں پاکستان کا اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز تھا، اس موقع پر فوادعالم اور عمر اکمل نے کریز کے چاروں طرف اسٹروکس کھیلے اور رنز میں تیز رفتاری سے اضافے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے 13 اوورز میں 115 رنز بنائے جس میں عمر اکمل کے 59 اور فواد عالم کے 52 رنز شامل تھے، آخری اوور میں جب پاکستان کا اسکور 255 رنز تھا تو ایک بار پھر مالنگا ہی عمر اکمل کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے۔ آخری دو گیندوں کے لئے فواد عالم کا ساتھ نبھانے شاہد آفریدی میدان میں اترے لیکن ان کے حصے میں ایک بھی گیند نہ آئی تاہم پاکستان مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 260 رنز کا مجموعہ ترتیب دینے میں کامیاب ہوگیا۔ فواد عالم نے 8 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 134 گیندوں پر 114 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ سری لنکا کی جانب سے پانچوں وکٹیں لاستھ ملنگا نے حاصل کیں۔
سری لنکا نے 261 رنز کا ہدف 47 ویں اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا، سری لنکن بلے بازوں نے گراؤنڈ کے چاروں جانب شاندار اسٹروکس کھیلے اور پاکستانی بولروں کی ایک نہ چلنے دی جبکہ فیلڈرز نے بھی بلے بازوں کا خوب ساتھ دیا اور سری لنکن کھلاڑیوں کے رنز بنانے میں کسی طرح کی مزاحمت نہ کی، 56 کے مجموعی اسکور پر سعید اجمل نے 2 گیندوں پر 2 وکٹیں لے کر چند لمحوں کے لئے میچ میں پاکستان کی پوزیشن مستحکم کردی لیکن لاہیرو تھریمانے اور ماہیلا جے وردھنے نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی دباؤ کے ٹیم کے اسکور کو 212 رنز تک پہنچایا تاہم پھر جے وردھنے 75 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
ماہیلا جے وردھنے کے آؤٹ ہونے کے بعد پریاننجن کریز پر آئے تاہم وہ کچھ خاص کارکردگی نہ دکھا سکے اور 13 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جبکہ سری لنکا کی پانچویں وکٹ لاہیرو تھریمانے کی گری جو 101 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد کپتان اینجلو میتھیوز اور چتورانگا ڈی نے ٹیم کا بیڑہ پار کرایا اور اور اپنی ٹیم کو ایشیائی کرکٹ کا دوبارہ حکمران بنادیا۔ پاکستان کے سعید اجمل نے 3 جبکہ جنید خان اور محمد طلحہٰ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر لاستھ ملنگا کو میچ کا جبکہ لاہیرو تھریمانے کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اس موقع پر پاکستانی کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ٹیم نے 20 سے 25 رنز کم بنائے ورنہ ہم میچ جیت سکتے تھے، احمد شہزاد، شاہد آفریدی، عمر اکمل اور فواد عالم نے ٹورنامنٹ میں اچھی بیٹنگ کی جس سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم کو بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سعید اجمل نے 2 وکٹیں لے کر ہماری پوزیشن مستحکم کردی لیکن دوسرے بولروں نے ان کا ساتھ نہ دیا جبکہ فیلڈروں کی کارکردگی بھی مایوس کن تھی۔ سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز نے کہا کہ فائنل میچ میں پوری ٹیم نے بہترین کارکردگی دکھائی اور اجانتھا مینڈس کی جگہ فاسٹ بولر کو کھلانے کا فیصلہ صحیح ثابت ہوا۔
ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکن ٹائیگرز نے پاکستانی شاہینوں کو 5 وکٹوں سے ہرا کر ایشیا کی کرکٹ میں حکمرانی کا تاج سر پر سجالیا۔
بنگلہ دیش کے شہر میر پور کے شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میچ میں پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، پاکستان کی پہلی وکٹ پہلے ہی اوور میں گر گئی جب شرجیل خان 8 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے، پاکستان کو دوسرا نقصان 17 کے مجموعی اسکور پر ہوا جب احمد شہزاد 5 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے، ابھی مجموعی اسکور 18 ہی ہوا تھا کہ محمد حفیظ بھی 3 رنز بنا کر ملنگا کی گیند پر سنگا کارا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ابتدائی بلے بازوں کی جلد بازی کی بدولت ایک وقت میں ایسا محسوس ہورہا تھا کہ قومی ٹیم 150 رنز بھی نہیں بنا پائے گی لیکن چوتھی وکٹ پر مصباح الحق اور فواد عالم نے 122 رنز کی شراکت قائم کی۔ 37ویں اوور کی چوتھی گیند پر مصباح اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں ملنگا کا شکار بنے، انہوں نے 65 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔
40 اوورز میں پاکستان کا اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز تھا، اس موقع پر فوادعالم اور عمر اکمل نے کریز کے چاروں طرف اسٹروکس کھیلے اور رنز میں تیز رفتاری سے اضافے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے 13 اوورز میں 115 رنز بنائے جس میں عمر اکمل کے 59 اور فواد عالم کے 52 رنز شامل تھے، آخری اوور میں جب پاکستان کا اسکور 255 رنز تھا تو ایک بار پھر مالنگا ہی عمر اکمل کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے۔ آخری دو گیندوں کے لئے فواد عالم کا ساتھ نبھانے شاہد آفریدی میدان میں اترے لیکن ان کے حصے میں ایک بھی گیند نہ آئی تاہم پاکستان مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 260 رنز کا مجموعہ ترتیب دینے میں کامیاب ہوگیا۔ فواد عالم نے 8 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 134 گیندوں پر 114 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ سری لنکا کی جانب سے پانچوں وکٹیں لاستھ ملنگا نے حاصل کیں۔
سری لنکا نے 261 رنز کا ہدف 47 ویں اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا، سری لنکن بلے بازوں نے گراؤنڈ کے چاروں جانب شاندار اسٹروکس کھیلے اور پاکستانی بولروں کی ایک نہ چلنے دی جبکہ فیلڈرز نے بھی بلے بازوں کا خوب ساتھ دیا اور سری لنکن کھلاڑیوں کے رنز بنانے میں کسی طرح کی مزاحمت نہ کی، 56 کے مجموعی اسکور پر سعید اجمل نے 2 گیندوں پر 2 وکٹیں لے کر چند لمحوں کے لئے میچ میں پاکستان کی پوزیشن مستحکم کردی لیکن لاہیرو تھریمانے اور ماہیلا جے وردھنے نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی دباؤ کے ٹیم کے اسکور کو 212 رنز تک پہنچایا تاہم پھر جے وردھنے 75 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
ماہیلا جے وردھنے کے آؤٹ ہونے کے بعد پریاننجن کریز پر آئے تاہم وہ کچھ خاص کارکردگی نہ دکھا سکے اور 13 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جبکہ سری لنکا کی پانچویں وکٹ لاہیرو تھریمانے کی گری جو 101 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد کپتان اینجلو میتھیوز اور چتورانگا ڈی نے ٹیم کا بیڑہ پار کرایا اور اور اپنی ٹیم کو ایشیائی کرکٹ کا دوبارہ حکمران بنادیا۔ پاکستان کے سعید اجمل نے 3 جبکہ جنید خان اور محمد طلحہٰ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر لاستھ ملنگا کو میچ کا جبکہ لاہیرو تھریمانے کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اس موقع پر پاکستانی کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ٹیم نے 20 سے 25 رنز کم بنائے ورنہ ہم میچ جیت سکتے تھے، احمد شہزاد، شاہد آفریدی، عمر اکمل اور فواد عالم نے ٹورنامنٹ میں اچھی بیٹنگ کی جس سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم کو بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سعید اجمل نے 2 وکٹیں لے کر ہماری پوزیشن مستحکم کردی لیکن دوسرے بولروں نے ان کا ساتھ نہ دیا جبکہ فیلڈروں کی کارکردگی بھی مایوس کن تھی۔ سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز نے کہا کہ فائنل میچ میں پوری ٹیم نے بہترین کارکردگی دکھائی اور اجانتھا مینڈس کی جگہ فاسٹ بولر کو کھلانے کا فیصلہ صحیح ثابت ہوا۔
[poll id="200"]