ہتک عزت کیس میں عمران خان کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف کیس کا فیصلہ 22 مارچ کو سنائے گی۔
مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کے خلاف قومی وطن پارٹی کے نخت بیدار کی جانب سے ہتک عزت کے دعوے کا فیصلہ محفوظ کر لیا ۔
پشاور میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شبیر خان کی عدالت میں عمران خان کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت ہوئی تو تحریک انصاف کے چیرمین کی جانب سے قاضی انور اور عامر ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ بخت بیدار کی وزارت سے برطرفی میں عمران خان کا کوئی کردار نہیں۔ انہیں عہدے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ہٹایا اور وہ کسی بھی وزیر کو عہدے سے ہٹانے یا وزارت تبدیل کرنے کا استحقاق رکھتے ہیں۔ جس پر بخت بیدار خان کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کی برطرفی عمران خان کی ہدایت پر کی گئی اور انہوں نے سوشل میڈیا میں اس حوالے سے پیغام بھی دیا۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ 22 مارچ تک کے لئے محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس تحریک انصاف کی جانب سے خیبر پختوناخوا میں قومی وطن پارٹی کے دو صوبائی وزرا کو کرپشن کے الزام میں برطرف کردیا تھا جس کے بعد قومی وطن پارٹی حکومتی اتحاد سے الگ ہوگئی تھی۔
پشاور میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شبیر خان کی عدالت میں عمران خان کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت ہوئی تو تحریک انصاف کے چیرمین کی جانب سے قاضی انور اور عامر ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ بخت بیدار کی وزارت سے برطرفی میں عمران خان کا کوئی کردار نہیں۔ انہیں عہدے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ہٹایا اور وہ کسی بھی وزیر کو عہدے سے ہٹانے یا وزارت تبدیل کرنے کا استحقاق رکھتے ہیں۔ جس پر بخت بیدار خان کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کی برطرفی عمران خان کی ہدایت پر کی گئی اور انہوں نے سوشل میڈیا میں اس حوالے سے پیغام بھی دیا۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ 22 مارچ تک کے لئے محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس تحریک انصاف کی جانب سے خیبر پختوناخوا میں قومی وطن پارٹی کے دو صوبائی وزرا کو کرپشن کے الزام میں برطرف کردیا تھا جس کے بعد قومی وطن پارٹی حکومتی اتحاد سے الگ ہوگئی تھی۔