ای سی سی اجلاس کراچی کیلیے بجلی 57پیسے فی یونٹ مہنگی
RLNG پلانٹس کیلیے17ارب،وزارت داخلہ 5 ارب،ریلوے کیلیے 5ارب کی ضمنی گرانٹ منظور
ISLAMABAD:
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کے الیکٹرک کیلیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 0.571 روپے اضافہ، آر ایل این جی پر چلنے والے پاور پلانٹس کو ادائیگیوں کی مد میں 17ارب روپے اور وزیراعظم کے معاونتی پیکیج کے تحت اسلام آباد پولیس کے شہداء کے خاندانوں کی معاونت کیلیے ایک ارب 22کروڑ روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔
کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز (بدھ )وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ طارق بشیر چیمہ، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وزیر مملکت خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وفاقی سیکریٹریز، چیئرمین ایف بی آر اور سینئر افسران شریک ہوئے۔
وزارت خزانہ کے مطابق وزارت توانائی کی طرف سے بجلی کے شعبہ کیلیے ٹیرف کو معقول بنانے سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل الیکٹریسٹی پالیسی 2021ء کے مطابق حکومت کے الیکٹرک اور دیگر سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے صارفین کیلیے یکساں ٹیرف برقرار رکھے گی۔ اسی کے تسلسل میں کے الیکٹرک کیلیے ٹیرف کو معقول بنانا ضروری ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 3 ماہ کی ریکوری مدت کیلیے کے الیکٹرک کیلیے فی یونٹ 0.571روپے اضافے کی منظوری دیدی۔
مزید برآں نیپرا اکتوبر تا دسمبر 2021ء کی سہ ماہی کیلیے نظرثانی شدہ ٹیرف شیڈول جاری کرے گی۔ اجلاس میں پاور ڈویژن کی جانب سے حکومتی ملکیتی پاور پلانٹس کو ادائیگیوں سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جاری مالی سال کیلیے اس ضمن میں 17 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی۔
اجلاس میں وزارت توانائی( پاور ڈویژن) کی جانب سے کے الیکٹرک کے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور اس کے مالی اثرات سے متعلق ایک سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے تفصیلی بحث و مباحثے کے بعد دستیاب 36.94 ارب روپے بطور ایڈوانس سبسڈی استعمال کرنے کی اجازت دیدی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم کے معاونتی پیکیج کے تحت اسلام آباد پولیس کے شہداء کے خاندانوں کی معاونت کییے ایک ارب 22کروڑ 44 لاکھ 10 ہزار روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی۔ ایک سال تک کی عمر کے بچوں کو بیماریوں سے محفوظ بنانے کیلیے ویکسین کے قومی پروگرام کو تقویت دینے کے ضمن میں ای سی سی نے وفاقی ڈائریکٹوریٹ برائے امیونائزیشن کیلیے 6 ارب 13 کروڑ 33 لاکھ 10ہزار روپے فراہم کرنے کی بھی منظوری دی۔
ای سی سی نے کفایت شعاری کے اقدام کے تحت منسٹر انکلیو میں تعمیر و مرمت کیلیے فنڈز کے اجرا سے متعلق سمری مسترد کر دی۔ اجلاس میں وزارت داخلہ کیلیے 5 ارب 89کروڑ 19لاکھ روپے، آئی پی پیز کو ادائیگی کیلیے پاور ڈویژن کو 96.13 ارب روپے، اور پاکستان ریلوے کیلیے 5 ارب روپے کی ضمنی و تکنیکی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کے الیکٹرک کیلیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 0.571 روپے اضافہ، آر ایل این جی پر چلنے والے پاور پلانٹس کو ادائیگیوں کی مد میں 17ارب روپے اور وزیراعظم کے معاونتی پیکیج کے تحت اسلام آباد پولیس کے شہداء کے خاندانوں کی معاونت کیلیے ایک ارب 22کروڑ روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔
کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز (بدھ )وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ طارق بشیر چیمہ، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وزیر مملکت خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وفاقی سیکریٹریز، چیئرمین ایف بی آر اور سینئر افسران شریک ہوئے۔
وزارت خزانہ کے مطابق وزارت توانائی کی طرف سے بجلی کے شعبہ کیلیے ٹیرف کو معقول بنانے سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل الیکٹریسٹی پالیسی 2021ء کے مطابق حکومت کے الیکٹرک اور دیگر سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے صارفین کیلیے یکساں ٹیرف برقرار رکھے گی۔ اسی کے تسلسل میں کے الیکٹرک کیلیے ٹیرف کو معقول بنانا ضروری ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 3 ماہ کی ریکوری مدت کیلیے کے الیکٹرک کیلیے فی یونٹ 0.571روپے اضافے کی منظوری دیدی۔
مزید برآں نیپرا اکتوبر تا دسمبر 2021ء کی سہ ماہی کیلیے نظرثانی شدہ ٹیرف شیڈول جاری کرے گی۔ اجلاس میں پاور ڈویژن کی جانب سے حکومتی ملکیتی پاور پلانٹس کو ادائیگیوں سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جاری مالی سال کیلیے اس ضمن میں 17 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی۔
اجلاس میں وزارت توانائی( پاور ڈویژن) کی جانب سے کے الیکٹرک کے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور اس کے مالی اثرات سے متعلق ایک سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے تفصیلی بحث و مباحثے کے بعد دستیاب 36.94 ارب روپے بطور ایڈوانس سبسڈی استعمال کرنے کی اجازت دیدی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم کے معاونتی پیکیج کے تحت اسلام آباد پولیس کے شہداء کے خاندانوں کی معاونت کییے ایک ارب 22کروڑ 44 لاکھ 10 ہزار روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی۔ ایک سال تک کی عمر کے بچوں کو بیماریوں سے محفوظ بنانے کیلیے ویکسین کے قومی پروگرام کو تقویت دینے کے ضمن میں ای سی سی نے وفاقی ڈائریکٹوریٹ برائے امیونائزیشن کیلیے 6 ارب 13 کروڑ 33 لاکھ 10ہزار روپے فراہم کرنے کی بھی منظوری دی۔
ای سی سی نے کفایت شعاری کے اقدام کے تحت منسٹر انکلیو میں تعمیر و مرمت کیلیے فنڈز کے اجرا سے متعلق سمری مسترد کر دی۔ اجلاس میں وزارت داخلہ کیلیے 5 ارب 89کروڑ 19لاکھ روپے، آئی پی پیز کو ادائیگی کیلیے پاور ڈویژن کو 96.13 ارب روپے، اور پاکستان ریلوے کیلیے 5 ارب روپے کی ضمنی و تکنیکی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دی گئی ہے۔