کے الیکٹرک کی فی یونٹ قیمت میں11روپے سے زائد اضافے کی درخواست
نیپرا رول کے مطابق کے الیکٹرک کی درخواست پر 4 جولائی کو عوامی سماعت کی جائے گی
شہر قائد کی عوام پر ایک مرتبہ پھر بجلی بم گرانے کی تیاری شروع ہوگئی، کے الیکٹرک نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 11 روپے سے زائد اضافے کی درخواست کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کے الیکٹرک (کے ای) نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے توثیق شدہ ملٹی ایئر ٹیرف کے مطابق مئی 2022 کے لیے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں فی یونٹ 11 روپے 33 پیسے اضافے کی درخواست کی ہے۔
پورے ملک میں لاگو ٹیرف طریقہ کار کے مطابق ایف سی اے کا ہر ماہ جائزہ لینے کے بعد اس کا اطلاق صارفین کے بلوں پر صرف ایک ماہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فرنس آئل کی قیمت میں اضافے اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے۔ جی) سے خریدی گئی مہنگی بجلی کے باعث مئی 2022 کی ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ پر بڑے اثرات مرتب ہوئے۔
مئی 2022 میں فرنس آئل کی قیمت میں مارچ 2022 کی نسبت 38 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مارچ سے مئی 2022 کے درمیان آر ایل این جی کی قیمت 50 فیصد بڑھ گئیں۔
مئی 2022 میں سی پی پی اے جی سے خریدی گئی بجلی کی قیمت میں 53 فیصد اضافہ ہوا۔ مئی 2022 میں سی پی پی اے جی سے خریدی گئی بجلی کی قیمت 13.897 روپے فی کلوواٹ تھی، جبکہ مارچ 2022 میں 9.098 روپے فی کلوواٹ کے حساب سے بجلی خریدی گئی تھی۔
فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ بجلی کی پیداوار اور جنریشن مکس کے لیے استعمال ہونے والے ایندھن کی قیمتوں میں عالمی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے یوٹیلیٹیز کے ذریعے خرچ کیا جاتا ہے۔
یہ اخراجات نیپرا کی جانچ پڑتال اور منظوری کے بعد صارفین تک براہ راست منتقل کردئیے جاتے ہیں اور اس کا اطلاق صرف ایک ماہ کے لیے ہوتا ہے اور ایندھن کی قیمت کم ہونے سے صارفین کو اس کا فائدہ منتقل کر دیا جاتا ہے۔
نیپرا رول کے مطابق کے الیکٹرک کی درخواست پر 4 جولائی کو عوامی سماعت کی جائے گی، نپیرا انتظامیہ جانچ پڑتال کے بعد ایف سی اے کا تعین کرے گی اور ساتھ ہی اُس مدت کا بھی تعین کیا جائے گا، جس کے بعد اسے صارفین کے بلوں میں منتقل کر دیا جائے گا۔