سرکا ری اداروں سے وال چاکنگ اور سیاسی پرچم ہٹانے کا فیصلہ

قومی پر چم کے علاوہ ہر قسم کے پر چموں کو ہٹاکر کی جائے اور 48 گھنٹوں میں اس کا م کو مکمل کر لیا جائے۔کمشنر کراچی


Staff Reporter March 09, 2014
شہر بھر کے فلائی اورز کے نیچے قائم ٹرانسپورٹ کی تجا وزات کو فوری ہٹایا جا ئے۔فوٹو:فائل

کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ شہر بھر میں وال چاکنگ کے خلاف بھر پور کریک ڈاؤن کیاجا ئے اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی سفارش دبا ئوں یا اثر رسوخ کو خاطر میں نہ لا یا جائے بلکہ وال چا کنگ کے خاتمے کیلیے بے رحمانہ کارروائی کی جائے اور شہر کو ہر قسم کے نعروں ،دل آزار اور غلط قسم کی تحریروں سے پاک کیا جائے اور اس کی ابتدا سرکا ری اداروں سے وال چاکنگ کے خاتمے اور قومی پر چم کے علاوہ ہر قسم کے پر چموں کو ہٹاکر کی جائے اور 48 گھنٹوں میں اس کا م کو مکمل کر لیا جائے۔

ان خیالات کا اظہا ر انھوں نے کر اچی جیم خانہ میں منعقد ہ30 سے زائد وفاقی ،صوبائی، نیم سرکاری اور نجی اداروں پر مشتمل کر اچی ڈو یژنل کو آر ڈینشن کمیٹی کے پا نچویں ما ہا نہ اجلاس کی صدارت مو قع پر کیا ، اجلاس کے دوران ڈیز ا سٹر مینیجمنٹ شہر میں صفائی ستھرائی ، وال چاکنگ ، سیوریج کے مسائل، شہر میں قائم تجا وزات کے خاتمے ، شہر کے تمام فلائی اوورز کے نیچے قائم بسوں کے اڈے ، چنگجی رکشائوں کے اسٹاپ اور تجا وزات کے خاتمے، شہر کی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی،شاہراہوں پر لین ما رکنگ ، گداگروں کے خلاف ایکشن اور مہم ، سول ڈیفنس کو فعال کرنے، مساجد اور امام با رگاہوں کی سیکورٹی، شہر میں چارٹرڈ پارکنگ ،پا رکنگ پلازہ کو مزید فعال کرنے، اتائی ڈاکٹروں کے خلاف مہم ، گٹکا ،چھالیہ ،مین پوری اور دیگر سما جی برائیوں کے خاتمے ، پا نی سے متعلقہ بیما ریوں ، ڈینگی ،نگلیریا وغیرہ کے حوالے سے اقداما ت ،انسدادپولیو مہم کو مزید فعال بنانے، پرائس کنٹرول،غیر قانو نی ہا ئیڈرینس ،سرویلنیس کیمروں اور شہر میںدرختوں کی کٹائی کے حوالے سے تفصیلا ً غور کیا گیا اور مسائل کے حل کے لیے تجاویزاور اقدامات بھی زیر غور آئے ،انھوں نے تمام ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ متعلقہ اداروں کے ساتھ ملکر شہر بھر کے فلائی اورز کے نیچے قائم ٹرانسپورٹ کی تجا وزات کو فوری ہٹایا جا ئے اور ہر قسم کی انکروچمنٹ کا خا تمہ کیا جا ئے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔