ایم کیو ایم سے معاہدے پر عملدرآمد کیلئے کوآرڈینیشن کمیٹی ضروری ہے خواجہ سعد رفیق

13 ماہ میں ساری خرابیاں دور نہیں ہو سکتیں لیکن جتنا ممکن ہو بہتر کرنا ہے، وفاقی وزیر ریلوے


Staff Reporter June 24, 2022
—فوٹو

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وفاق میں اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کو یقین دلایا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے قبل ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف سے فوری طور پر ایک کوآرڈینیشن کمیٹی بنانے کی درخواست کروں گا۔

کراچی میں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کی قیادت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی و اراکین رابطہ کمیٹی سے ملاقات کی۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جتنی باتیں عامرخان نے کیں ان سب سے متفق ہوں۔

'سرکلر ریلوے کے متاثرین کو ایک بہتر متبادل ملنا چاہیے'

کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا یہ ایک مشکل کام ہے، سرکلر ریلوے کے متاثرین کو ایک بہتر متبادل ملنا چاہیے، پوری دنیا میں نیشنل ریلوے اور میٹرو ٹرین کے علیحدہ علیحدہ کام ہوتے ہیں اور جبکہ سرکلر ریلوے کا منصوبہ سی پیک پروجیکٹ کا حصہ ہے تو وزیراعظم شہباز کے چین کے دورے میں یہ معاملہ اولین حیثیت کا حامل ہوگا۔

'13 ماہ میں ساری خرابیاں دور نہیں ہو سکتیں'

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ 13 ماہ میں ساری خرابیاں دور نہیں ہو سکتیں لیکن جتنا ممکن ہو بہتر کرنا ہے، ساتھ ہی ہمیں سپریم کورٹ کے احکامات کو مد نظر رکھنا ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے بھی اس معاملے پر بات چیت کی گئی کہ ایم ایل 1 بھی کراچی سے شروع ہونی ہے کوشش ہے کہ کراچی سے روہڑی تک فیز ون جلد مکمل ہوجائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایل ون کے اوپر کام جاری ہے، سکھر اور حیدرآباد ایئرپورٹ کی بحالی پر بھی کام جلد شروع ہوگا اور سکھر کو جلد انٹرنیشنل ایئرپورٹ بنا دیا جائے گا۔

ن لیگ اور ایم کیو ایم کے مذاکرات جاری رہیں گے، عامر خان

علاوہ ازیں ایم کیو ایم (پاکستان) کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے وفاق میں ن لیگ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کی رو سے مشاورت کے دور چلتے رہتے ہیں اور آئندہ بھی اسی طرح ن لیگ اور ایم کیو ایم کے مذاکرات جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ ہمارے معاہدے پر اسلام آباد میں ایک دوطرفہ کمیٹی بنانے پر بھی اتفاق ہوا ہے تاکہ شہر کراچی اور ملکی مفاد میں ضروری فیصلے مل کر کئے جا سکیں۔

عامر خان نے مزید کہا کہ ریلوے کے ادارے میں کراچی سرکلر ریلوے پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی حیدرآباد شہر کے ایئرپورٹ کوبھی فعال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کم از کم ڈومیسٹک پروازیں حیدرآباد سے بحال ہو سکیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں