فالج کا شکار لڑکی نے 5 سال بعد اپنے پیروں پر چل کر ڈاکٹروں کو حیران کردیا

نتالی بینٹوس گیارہ برس کی عمر میں اسٹروک سے معذور ہوئی تھی تو ڈاکٹروں نے صحت یابی میں مایوسی کا اظہار کیا تھا

پانچ سال قبل فالج کی شکار ہونے والی نتالی اب اپنے پیروں پر چلنے لگیں جس پر ڈاکٹرحیران ہیں۔ فوٹو: فائل

YAOUNDE:
پانچ سال قبل ریڑھ کی ہڈی میں فالج کے حملے سے معذور ہوجانے والی نتالی بینٹوس پریرا کے متعلق ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ وہ شاید کبھی نہیں چل سکیں گی لیکن اب پانچ برس بعد 16 برس کی عمر میں وہ دوبارہ چلنے پھرنے کے قابل ہوگئی۔

امریکی ریاست جنوبی کیرولینا سے تعلق رکھنے والی بچی کی عمر گیارہ برس تھی جب 2017ء میں اس کی کمر میں شدید درد اٹھا جو فالج کا حملہ تھا لیکن وہ اٹھ کراسکول چلی گئی۔

رات تک وہ چلنے کے قابل نہیں رہی، ایمرجنسی میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ فالج کے حملے کے بعد اب وہ شاید کبھی نہیں چل سکے گی لیکن ان کے والدین نے ہمت نہیں ہاری اور بیٹی کی ہمت بڑھاتے رہے۔


انہوں نے بیٹی کی ہمت بڑھانا شروع کی اور اسے کئی طرح کی فزیو تھراپی سے گزارا گیا۔ والدین کو پوری امید تھی کہ ایک دن وہ ضرور چل سکے گی اور اب نتالی نے واقعی قدم اٹھانا شروع کردیئے ہیں۔



ان کی والدہ مارگریٹ نے بتایا کہ دونوں والدین لڑکی کو ہار نہیں ماننے دیتے تھے۔ کئی مواقع پر انہوں نے بچی سے کہا کہ وہ ڈاکٹروں کی بجائے خود پر بھروسا رکھے۔ پھر ذہنی طور پر اسے تیار کیا گیا کہ وہ صبر اور ہمت سے کام لے اور اسے فزیو تھراپی کے عمل سے گزارا گیا۔ والدین نے بچی سے کہا کہ ایک رات میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہوسکتا۔

پھر ایک وقت ایسا آیا جب نتالی کو واکر سے چلایا گیا بعدازاں وہ مسلسل دو سال تک واکر پر چلی اور اب وہ اپنے پیروں پر چلنے لگی ہے۔
Load Next Story