لیگز چھوڑو زرِتلافی پاؤ اسٹار کرکٹرز کیلیے خصوصی فنڈ قائم
سینٹرل کنٹریکٹ میں ریڈ اور وائٹ بال کھلاڑیوں کی الگ فہرست مرتب،تعداد 20 سے بڑھا کر 33 کردی گئی
کراچی:
لیگز چھوڑو زرتلافی پاؤ،پی سی بی نے اسٹار کرکٹرز کیلیے خصوصی فنڈ قائم کر دیا۔
نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں گزشتہ روز پی سی بی بورڈ آف گورنرز کا69واں اجلاس منعقد ہوا، اس موقع پر ورک لوڈ مینجمنٹ کے تحت ایلیٹ کھلاڑیوں کیلیے خصوصی رقم مختص کردی گئی تاکہ وہ مکمل فٹ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کیلیے دستیاب رہیں،اس مقصد کیلیے خصوصی فنڈ بھی قائم کردیا گیا۔
نئے مالی سال 2022-23کیلیے ریڈ اور وائٹ بال کے الگ سینٹرل کنٹریکٹس دینے کے فیصلہ پر مہر تصدیق ثبت کرتے ہوئے کرکٹرز کی تعداد بھی 20 سے بڑھا کر 33 کردی گئی،انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے پر دستک دینے والے کھلاڑیوں کے لیے اضافی ''ڈی'' کیٹیگری متعارف کرا دی گئی۔
سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے،تینوں طرز کی کرکٹ میں میچ فیس 10، 10 فیصد بڑھا دی گئی، نان پلیئنگ پلیئرز کو اب 50 سے 70 فیصد زیادہ میچ فیس ملے گی۔
کپتان کیلیے خصوصی الاؤنس بھی متعارف کرایا گیا ہے،ہر کیٹیگری میں شامل ویمن کرکٹر کے ماہانہ وظیفے میں 15 فیصد اضافے ،کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 25 کرنے کی منظوری دی گئی ہے، نئے مالی سال کیلیے مینز اور ویمنز سینٹرل کنٹریکٹ پانے والے کھلاڑیوں کی فہرست کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ستمبر 2021 سے اب تک قومی ٹیم کی کامیابی کا تناسب 75 فیصد رہا جو اس دوران ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی کسی بھی ٹیم کے مقابلے میں سب سے بہتر ہے، اس کارکردگی کی بدولت پاکستان ٹیسٹ کی موجودہ رینکنگ میں پانچویں جبکہ ون ڈے انٹرنیشنلز اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز رینکنگ میں تیسرے نمبر پر براجمان ہے۔
انھوں نے کہا کہ عمدہ کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم میں اضافہ کیا جارہا ہے، ملک کیلیے اعزاز حاصل کرنے اور پرستاروں کو خوشیاں فراہم کرنے والے کرکٹرز قوم کا فخر ہیں، ریڈ اور وائٹ بال کے الگ کنٹریکٹس سے مختلف طرز کے مقابلوں میں بیک وقت مکمل اسکواڈز کی تیاری میں معاونت ملے گی،ہم ایسا دور لانا چاہتے ہیں کہ اگر ہماری ایک ٹیم نیدرلینڈز میں وائٹ بال کرکٹ کھیل رہی ہو تو دوسری سری لنکا میں ٹیسٹ میچ کھیلے، ٹاپ اسٹارز کو آف سیزن لیگز میں شرکت سے روکنے کیلیے خصوصی رقم مختص کردی گئی تاکہ کم ازکم 60فیصد تک نقصان کی تلافی کرسکیں۔
لیگز چھوڑو زرتلافی پاؤ،پی سی بی نے اسٹار کرکٹرز کیلیے خصوصی فنڈ قائم کر دیا۔
نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں گزشتہ روز پی سی بی بورڈ آف گورنرز کا69واں اجلاس منعقد ہوا، اس موقع پر ورک لوڈ مینجمنٹ کے تحت ایلیٹ کھلاڑیوں کیلیے خصوصی رقم مختص کردی گئی تاکہ وہ مکمل فٹ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کیلیے دستیاب رہیں،اس مقصد کیلیے خصوصی فنڈ بھی قائم کردیا گیا۔
نئے مالی سال 2022-23کیلیے ریڈ اور وائٹ بال کے الگ سینٹرل کنٹریکٹس دینے کے فیصلہ پر مہر تصدیق ثبت کرتے ہوئے کرکٹرز کی تعداد بھی 20 سے بڑھا کر 33 کردی گئی،انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے پر دستک دینے والے کھلاڑیوں کے لیے اضافی ''ڈی'' کیٹیگری متعارف کرا دی گئی۔
سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے،تینوں طرز کی کرکٹ میں میچ فیس 10، 10 فیصد بڑھا دی گئی، نان پلیئنگ پلیئرز کو اب 50 سے 70 فیصد زیادہ میچ فیس ملے گی۔
کپتان کیلیے خصوصی الاؤنس بھی متعارف کرایا گیا ہے،ہر کیٹیگری میں شامل ویمن کرکٹر کے ماہانہ وظیفے میں 15 فیصد اضافے ،کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 25 کرنے کی منظوری دی گئی ہے، نئے مالی سال کیلیے مینز اور ویمنز سینٹرل کنٹریکٹ پانے والے کھلاڑیوں کی فہرست کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ستمبر 2021 سے اب تک قومی ٹیم کی کامیابی کا تناسب 75 فیصد رہا جو اس دوران ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی کسی بھی ٹیم کے مقابلے میں سب سے بہتر ہے، اس کارکردگی کی بدولت پاکستان ٹیسٹ کی موجودہ رینکنگ میں پانچویں جبکہ ون ڈے انٹرنیشنلز اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز رینکنگ میں تیسرے نمبر پر براجمان ہے۔
انھوں نے کہا کہ عمدہ کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم میں اضافہ کیا جارہا ہے، ملک کیلیے اعزاز حاصل کرنے اور پرستاروں کو خوشیاں فراہم کرنے والے کرکٹرز قوم کا فخر ہیں، ریڈ اور وائٹ بال کے الگ کنٹریکٹس سے مختلف طرز کے مقابلوں میں بیک وقت مکمل اسکواڈز کی تیاری میں معاونت ملے گی،ہم ایسا دور لانا چاہتے ہیں کہ اگر ہماری ایک ٹیم نیدرلینڈز میں وائٹ بال کرکٹ کھیل رہی ہو تو دوسری سری لنکا میں ٹیسٹ میچ کھیلے، ٹاپ اسٹارز کو آف سیزن لیگز میں شرکت سے روکنے کیلیے خصوصی رقم مختص کردی گئی تاکہ کم ازکم 60فیصد تک نقصان کی تلافی کرسکیں۔