کراچی:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے 2 جولائی کو پریڈ گراؤنڈ میں حکومت مخالف احتجاجی جلسے کا اعلان کرتے ہوئے تمام بڑے شہروں کے کارکنوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے اپنے شہروں میں ہفتے کی رات کو جلسوں کا اہتمام کریں۔
بنی گالہ میں نیوز کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ میں پریڈ گراؤنڈ میں منعقد ہونے والے جلسے سے خطاب کروں گا جہاں راولپنڈی اور اسلام آباد سے لوگ جمع ہوں گے جبکہ آپ اپنے اپنے شہروں میں ہونے والے جلسوں میں بھرپور شرکت کریں کیونکہ یہ ہمارے بچوں کے محفوظ مستقبل کے لیے بہت ضروری ہے۔
'سپرٹیکس سے متعدد انڈسٹریاں بند ہونا شروع ہوگئی ہیں'
علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے 'سپر ٹیکس' عائد کیے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے اس ٹیکس سے مزید مہنگائی ہوگی اور متعدد انڈسٹریاں بند ہونا شروع ہوگئی ہیں اور کئی صنعتوں نے ملازمین کو فارغ کردیا ہے۔
سپرٹیکس سے کارپوریٹ ٹیکس 40 فیصد ہوجائے گا جبکہ بھارت اور بنگلہ دیش میں یہ ٹیکس 25 فیصد ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے میں حکومت رکے گی نہیں کیونکہ پیٹرولیم لیوی کے نام پر 50 روپے فی لیٹر قیمتوں میں اضافہ کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں عام آدمی کا معاشی قتل کردیا ہے اور اس پر سپر ٹیکس سے چیزیں بنانے کا خرچہ اور انڈسٹری پر بوجھ بڑھے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مشکل کا شکار تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھادیا ہے۔
'50 ہزار روپے تنخواہ دار پربھی ٹیکس لگادیا ہے'
عمران خان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عائد کردہ ٹیکس سے تنخواہ دار طبقہ ویسے ہی پریشان ہے اور اب زراعت کو بھی تباہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے حکومت نے ایک لاکھ تنخواہ دار کو ٹیکس چھوٹ دی تھی، اب انہوں نے 50 ہزار روپے تنخواہ دار پربھی ٹیکس لگادیا ہے۔
سابق وزیرا عظم نے کہا کہ ہم موجودہ لوگوں پر ٹیکس نہیں ڈالنا چاہتے تھے لیکن ٹیکس نیٹ بڑھانا چاہتے تھے اور اس کے لیے اپریل سے ہم نے لوگوں کوٹیکس نیٹ میں لانے کا پروگرام بنایا تھا، ٹیکس نیٹ میں ہم نے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا اور ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرایا۔
'نیب قانون میں ترامیم کو قبول کرلیا گیا تو پاکستان کو دشمن کی ضرورت نہیں ہوگی'
عمران خان نے کہا کہ نہ ان کے ذہن میں مہنگائی تھی نہ معیشت کو ٹھیک کرنا تھا کیونکہ ان کے ذہن میں صرف یہ تھا کہ کیسے این آر او 2 لینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب قانون میں ترامیم کو چیلنج کرنے کے لیے سپریم کورٹ گئے ہیں، عدالت کا احترام ہے کہ وہ پاکستان پر اس قسم کا ظلم نہیں ہونے دے گی، نیب قانون میں ترامیم کو قبول کرلیا گیا تو پاکستان کو دشمن کی ضرورت نہیں ہوگی۔
چیرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی چوری بچانے کے لیے احتساب کے نظام کی قبر کھود دی، نیب قانون میں ترامیم کرکے پاکستان کے مستقبل کو تاریک کردیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ نیب کے نئے قانون کے مطابق بیرون ملک بینک اکاؤنٹس کا ذکر عدالت میں نہیں ہوسکتا۔