والد کو گھر سے زبردستی نکالنے والے بیٹوں اور ماں کو قید کی سزا
والد کو گھر سے جبری بے دخل کرنے پر عدالت نے ماں اور بیٹوں پر ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کی
راولپنڈی کی مقامی عدالت نے والد کو گھر سے جبری طور پر بے دخل کرنے والے بیٹوں اور والدہ کو قید کی سزا سنادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گھر پر جبری قبضہ اور بزرگ شہری کو گھر سے زبردستی نکالنے والے ماں اور بیٹوں کو ایڈیشنل سیشن جج افضلہ مجوکہ نے 3، 3 سال قید کی سزا سنائی۔
عدالت نے والدہ اور بیٹوں پر قید کے علاوہ ایک ایک لاکھر روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ عدالتی حکم کے بعد پولیس نے ماں اور دونوں بیٹوں کو کمرہ عدالت سے ہتھکڑیاں لگا کر گرفتار کر لیا گیا۔
جج نے ایس ایچ او روات کو فوری طور پر گھر کا قبضہ ختم کرواکے اسے مالک (والد) کے حوالے کرنے کی ہدایت بھی کی۔
محمد قاسم اور راحیلہ بیگم میں طلاق ہوگئی تھی جس کے بعد اُس نے بیٹوں زعفران، فیضان کے ہمراہ گھر پر قبضہ کر کے والد کو گھر سے جبری طور پر نکال دیا تھا۔
اس پر بزرگ شہری نے تھانہ روات میں شکایت درج کرائی جس پر پولیس نے جبری قبضہ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا اور تفتیش شروع کی۔