اداروں نے آئینی اختیار سے تجاوز کیا تو عوام کا جمہوریت سے اعتبار ختم ہوجائے گا شاہ محمود قریشی
اداروں کی مدد سے من پسند نتائج حاصل کرے جس کے لیے جوڑ توڑ کی جارہی ہے، پی ٹی آئی رہنما
June 25, 2022
کراچی:
پاکستان تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی اور نظام کی بقاء کیلئے تمام آئینی اداروں کو آئین میں دیئے گئے اختیارات کے تحت اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اگر ایسا نہ ہوا تو عوام کا جمہوریت پر سے اعتماد ختم ہوجائے گا۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہر ادارے کا ایک آئینی کردار ہے اگر کوئی ادارہ اپنے آئینی حد سے تجاوزکرے گا تو اس سے نہ صرف مشکلات پیدا ہونگی بلکہ اداروں کا تشخص اور ملک کا نظام متاثر ہوگا جبکہ جمہوریت پر سے عوام کا اعتماد بھی ختم ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں حکومت کی جانب سے پیسے کا بے تحاشہ استعمال کیا جا رہا ہے، پوری انتظامیہ اور فنڈز کو الیکشن مہم کیلئے جھونک دیا گیا ہے، پنجاب حکومت کی کوشش ہے کہ اداروں کی مدد سے من پسند نتائج حاصل کرے جس کے لیے جوڑ توڑ کی جارہی ہے اور لوگوں کی وفاداریاں خریدی جارہی ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پنجاب کی 20 سیٹوں پر ضمنی اتنخاب حمزہ کے مستقبل کا الیکشن ہے کیونکہ عوام نے عمران خان کا بیانیہ قبول کیا ہے یہی وجہ ہے عمران خان کے جلسوں میں رکاوٹوں اور گرمی کے باوجود لاکھوں کی تعداد میں لوگ شریک ہوتے ہیں، عوام سازش سامنے آنے کے بعد ان کا بیانیہ قبول نہیں کررہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ لوگ سمجھ چکے ہی کہ ان کو منصوبہ بندی کے تحت مسلط کیا گیا ہے، حکومتی کارکردگی سے عوام خوش ہیں اور نہ حکومتی حلقے سکون سے ہیں، امپورٹڈ حکمرانوں کی خواہش ہے کہ ڈیڑھ سال حکومت کی جائے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ تحریک انصاف کی ترجیح ملک سے کرپشن کا خاتمہ اور اداروں کی اصلاحات تھیں، کرپشن کا تدارک اور اداروں کی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ عوام کا ٹیکس ریکوری کا پیسہ ذاتی اکاؤنٹس میں اور منی لانڈرنگ کے ذریعے سوئس اکاؤنٹس میں چلا جائے گا تو قومی خزانہ خالی ہونا ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ حکومت حقائق سے توجہ ہٹا رہی ہے، پی پی اور ن لیگ کی حکومت کرپشن کے خاتمے کو اہمیت نہیں دیتی، یہ تاثر دینا غلط ہے کہ معیشت کا زوال تحریک انصاف کے ساڑھے تین سالہ دور حکومت کی پالیسیوں و اقدامات کا نتیجہ ہے۔