آرمی چیف کی اہلیہ کے ہمراہ دبئی میں پرویزمشرف کی عیادت
ملاقات سے واقف قریبی ذرائع نے 'ایکسپریس ٹریبیون' کو بتایا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ ان کی اہلیہ اور پاک فوج کے اعلیٰ معالجین بھی تھے جبکہ سابق صدر سابق جنرل پرویز مشرف کے اہل خانہ نے بڑی خوشی سے آرمی چیف اور ان کی اہلیہ کو خوش آمدید کہا۔
مزیدپڑھیں: وطن واپسی کے لیے رابطے پر ملکی قیادت کے شکر گزار ہیں، اہل خانہ پرویز مشرف
ذرائع کے مطابق ملاقاتیوں نے کچھ وقت پرویز مشرف اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ان کے اپارٹمنٹ میں گزارا جبکہ فوجی ڈاکٹروں نے 78 سالہ سابق فوجی حکمران کا معائنہ کیا جنہیں 2018 میں متحدہ عرب امارات میں امائلائیڈوسسں نامی جان لیوا بیماری کی تشخیص ہوئی۔
پرویز مشرف کے اہلخانہ نے ابھی تک انہیں پاکستان واپس لانے کا ذہن نہیں بنایا ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں مذکورہ خاندان نے پاکستان میں مناسب علاج کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے اس امکان کو مسترد کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف کی حالت تشویشناک نہیں ہے، ترجمان اے پی ایم ایل
21 جون کو پرویز مشرف کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اہلخانہ کی جانب سے لکھا گیا کہ اس وقت پاکستان میں پرویز مشرف کے لیے دستیاب طبی وسائل موجود نہیں ہیں۔ اہلخانہ نے یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ انہیں یقین دلایا گیا تھا کہ پاکستانی حکومت اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی ہموار واپسی میں سہولت فراہم کرے گی۔
14 جون کو ایکسپریس ٹریبیون نے خبر دی تھی کہ جلاوطن پرویز مشرف نے اپنی باقی زندگی پاکستان میں گزارنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ ان کے قریبی ساتھیوں نے بعد میں "مقتدر حلقوں" اور سرکاری حکام سے باضابطہ درخواست کرنے کے لیے رابطہ کیا تھا۔