
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ٹرین مارچ کے دوسرے مرحلے کے اختتام پر لاہور ریلوے اسٹیشن پر اپنے استقبال کے لیے آئے ہوئے کارکنان جماعت اسلامی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے وفاق اور صوبوں میں حکمرانی کرنے والی سیاسی جماعتوں پر تنقید کے تیر چلاتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کے اثاثے بڑھ رہے ہیں اور عوام کے پاس دو وقت کی روٹی کے لیے وسائل دستیاب نہیں، جب بھی مشکل وقت آتا ہے تو دولت کے ڈھیر پر بیٹھے حکمران، کارخانوں کے مالک، ٹیکس چور اور کرپٹ سرمایہ دار غریبوں سے تقاضا کرتے ہیں کہ قربانی دیں۔
انہوں نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران اپنے اثاثوں کا دس فیصد ہی ملک کو دینے کے لیے راضی ہو جائیں، آخر کب تک عوام کی قربانیاں مانگتے رہیں گے اور ان کا مذاق اڑاتے رہیں گے، کوئی چائے کم پینے کے مشورے دے رہا ہے تو کوئی کہتا ہے کہ ایک وقت کی روٹی کم کرو۔
انہوں نے کہا کہ غریب اپنا خون بھی ملک کو دے دیں تو بھی حالات ٹھیک نہیں ہو سکتے جب تک یہ ظالم سرمایہ دار طبقہ خود قربانی نہیں دیتا۔
حکمرانوں کو کہتا ہوں کہ عوام نے بہت صبر کر لیا، تم صرف ایک فیصد ملک کے 99 فیصد وسائل پر قابض ہو، تمھیں بار بار موقع ملا، مگر حالات بد سے بدتر ہوتے گئے، ملک جل رہا ہے، غریب کی جھونپڑی میں غربت ناچ رہی ہے۔ پاکستان کو اس نہج پر پہنچانے والی تینوں بڑی حکمران جماعتیں ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ قوم سے کہتا ہوں کہ آئیے مل کر جھوٹ، بددیانتی، گالی اور لوٹ کھسوٹ کی سیاست کو دفن کریں اور اسلامی فلاحی پاکستان کی بنیاد رکھیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔