کراچی پولیس کے 115 تفتیشی افسران کو ناقص کارکردگی پر سزائیں
غفلت برتنے والے سی آئی اے کے 35 افسران کو اظہار وجوہ کے نوٹس بھی جاری کئے گئے ہیں
قانونی دائرے میں رہتے ہوئے کراچی میں بحالی امن کا ہدف حاصل کرنا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیلیے انتہائی مشکل ہورہا ہے، قانون نافذ کرنیوالے ادارے ریاست سے زیادہ اختیارات حاصل کرنے کی کوشش میں اپنی صلاحیتوں کو بہتر کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
تاہم عدلیہ اور سول سوسائٹی کے دبائو پر پولیس نے غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی شروع کردی ،تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے 5 ستمبر 2013سے شروع ہونے والے آپریشن کے دوران ناقص تفتیش اور غفلت برتنے پر 115 تفتیشی افسران کیخلاف تادیبی کارروائی کی اور35 سی آئی اے افسران کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے جن میں46 تفتیشی افسران کو سخت جبکہ 69 تفتیشی افسران کومعمولی سزائیں دی گئی ہیں،کراچی پولیس کی ایک رپورٹ کے مطابق 5 ستمبر 2013 سے کراچی میں شروع ہونیوالی اہدافی کارروائی (ٹارگٹڈ ایکشن) کے دوران 115 تفتیشی افسران کیخلاف کارروائی کی گئی ہے، 20 فروری تک 46 تفتیشی افسران کوسخت سزائیں دی گئیں جن میں ایسٹ زون کے32، ویسٹ زون کے 12اورسائوتھ زون کے 2 افسران شامل ہیں، اسی طرح 69 تفتیشی افسران کو معمولی سزائیں دی گئی ہیں جن میں ایسٹ زون کے29،ویسٹ زون 29اورسائوتھ زون کے 11 افسران شامل ہیں۔
عدالت کو بتایا گیا ہے کہ غفلت برتنے والے سی آئی اے کے 35 افسران کو اظہار وجوہ کے نوٹس بھی جاری کئے گئے ہیں پولیس قوانین کے مطابق سخت سزائوں میں مدت ملازمت میں کمی (سنیارٹی منجمد کرنا) ، تنخواہ کی کٹوتی، تنزلی، جبری ریٹائرمنٹ اورملازمت سے برطرفی شامل ہے اسی طرح معمولی سزائوں میں تنخواہوں میں اضافے کی بندش اور تحریری طور پر تنبیہ شامل ہے، رپورٹ کے مطابق سخت سزاپانے والوں میں شاہراہ فیصل تھانہ کے سب انسپکٹر محمد ابراہیم،زمان ٹائون تھانہ کے سب انسپکٹر نیاز حسین،سولجر بازار تھانہ کے اے ایس آئی عبدالوحید،شاہراہ فیصل تھانہ کے انسپکٹر عبدالوحید،بریگیڈ تھانہ کے سب انسپکٹر زاہد حسین، نیو ٹائون تھانہ کے سب انسپکٹراسلم شاہ،جمشید کوارٹرزتھانہ کے انسپکٹر ندیم صدیقی،مبینہ ٹائون تھانہ کے انسپکٹر نہال شاہ،ماڈل کالونی تھانہ کے انسپکٹررائو ذوالفقار،سعود آباد تھانہ کے سب انسپکٹر منظور حسین اور کورنگی انڈسٹریل تھانہ کے سب انسپکٹر نذرحسین شاہ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پولیس کی ناقص تفتیش کے باعث کراچی میں دہشت گردی اور بھتہ خوری کے خلاف جاری کارروائی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہورہی اس حوالے سے سندھ ہائیکورٹ نے بھی ایک مقدمے میں آبزرویشن دی تھی کہ شہر میں دہشت گردی نے کراچی کی سماجی و معاشرتی زندگی کو تباہ کردیا ہے، دہشت گردی پر قابو پانے کیلیے مقننہ سماجی دبائو پرقانون سازی توکررہی ہے مگر تفتیشی اداروں کی نااہلی نے امن کے قیام کی تمام کوششوں پرپانی پھیردیا ہے اوردہشت گردوں کے خلاف آپریشن بھی ناقص تفتیش کے باعث بے سود ثابت ہورہا ہے جس سے سنگین جرائم کے ملزمان بھی رہا ہوجاتے ہیں، اس ضمن میں سپریم کورٹ بھی آبزرویشن دے چکی ہے کہ تفتیشی افسران کی ناقص کارکردگی کے باعث ملزمان چھوٹ جاتے ہیں۔
تاہم عدلیہ اور سول سوسائٹی کے دبائو پر پولیس نے غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی شروع کردی ،تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے 5 ستمبر 2013سے شروع ہونے والے آپریشن کے دوران ناقص تفتیش اور غفلت برتنے پر 115 تفتیشی افسران کیخلاف تادیبی کارروائی کی اور35 سی آئی اے افسران کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے جن میں46 تفتیشی افسران کو سخت جبکہ 69 تفتیشی افسران کومعمولی سزائیں دی گئی ہیں،کراچی پولیس کی ایک رپورٹ کے مطابق 5 ستمبر 2013 سے کراچی میں شروع ہونیوالی اہدافی کارروائی (ٹارگٹڈ ایکشن) کے دوران 115 تفتیشی افسران کیخلاف کارروائی کی گئی ہے، 20 فروری تک 46 تفتیشی افسران کوسخت سزائیں دی گئیں جن میں ایسٹ زون کے32، ویسٹ زون کے 12اورسائوتھ زون کے 2 افسران شامل ہیں، اسی طرح 69 تفتیشی افسران کو معمولی سزائیں دی گئی ہیں جن میں ایسٹ زون کے29،ویسٹ زون 29اورسائوتھ زون کے 11 افسران شامل ہیں۔
عدالت کو بتایا گیا ہے کہ غفلت برتنے والے سی آئی اے کے 35 افسران کو اظہار وجوہ کے نوٹس بھی جاری کئے گئے ہیں پولیس قوانین کے مطابق سخت سزائوں میں مدت ملازمت میں کمی (سنیارٹی منجمد کرنا) ، تنخواہ کی کٹوتی، تنزلی، جبری ریٹائرمنٹ اورملازمت سے برطرفی شامل ہے اسی طرح معمولی سزائوں میں تنخواہوں میں اضافے کی بندش اور تحریری طور پر تنبیہ شامل ہے، رپورٹ کے مطابق سخت سزاپانے والوں میں شاہراہ فیصل تھانہ کے سب انسپکٹر محمد ابراہیم،زمان ٹائون تھانہ کے سب انسپکٹر نیاز حسین،سولجر بازار تھانہ کے اے ایس آئی عبدالوحید،شاہراہ فیصل تھانہ کے انسپکٹر عبدالوحید،بریگیڈ تھانہ کے سب انسپکٹر زاہد حسین، نیو ٹائون تھانہ کے سب انسپکٹراسلم شاہ،جمشید کوارٹرزتھانہ کے انسپکٹر ندیم صدیقی،مبینہ ٹائون تھانہ کے انسپکٹر نہال شاہ،ماڈل کالونی تھانہ کے انسپکٹررائو ذوالفقار،سعود آباد تھانہ کے سب انسپکٹر منظور حسین اور کورنگی انڈسٹریل تھانہ کے سب انسپکٹر نذرحسین شاہ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پولیس کی ناقص تفتیش کے باعث کراچی میں دہشت گردی اور بھتہ خوری کے خلاف جاری کارروائی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہورہی اس حوالے سے سندھ ہائیکورٹ نے بھی ایک مقدمے میں آبزرویشن دی تھی کہ شہر میں دہشت گردی نے کراچی کی سماجی و معاشرتی زندگی کو تباہ کردیا ہے، دہشت گردی پر قابو پانے کیلیے مقننہ سماجی دبائو پرقانون سازی توکررہی ہے مگر تفتیشی اداروں کی نااہلی نے امن کے قیام کی تمام کوششوں پرپانی پھیردیا ہے اوردہشت گردوں کے خلاف آپریشن بھی ناقص تفتیش کے باعث بے سود ثابت ہورہا ہے جس سے سنگین جرائم کے ملزمان بھی رہا ہوجاتے ہیں، اس ضمن میں سپریم کورٹ بھی آبزرویشن دے چکی ہے کہ تفتیشی افسران کی ناقص کارکردگی کے باعث ملزمان چھوٹ جاتے ہیں۔