اسحاق ڈار سے آرمی چیف کی ملاقات دفاعی بجٹ 15 سے 20 فیصد بڑھانے کا فیصلہ

دفاعی بجٹ کیلیے فوج کودرکار وسائل فراہم کرینگے،دفاع پرسمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیرخزانہ کی جنرل راحیل سے گفتگو

ملاقات میں شمالی وزیرستان آپریشن کیلیے وسائل کی فراہمی پر بھی بات ہوئی، ذرائع، فوٹو: فائل

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے ہفتے کو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار سے ملاقات کی جس میں مالی سال 2014-15ء کیلیے پاک فوج کی بجٹ ضروریات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس دوران دفاعی بجٹ میں 15سے 20فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے کہا کہ سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر فوج کی دفاعی ضروریات پوری کی جائیں گی اور دفاعی بجٹ کیلیے پاک فوج کو درکار تمام ضروری وسائل فراہم کیے جائیں گے۔ انھوں نے آرمی چیف کو یقین دہانی کرائی کہ دفاع ملک کیلیے انتہائی اہم ہے، اس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات کے بعد توقع ہے کہ آئندہ مالی سال میںدفاعی بجٹ میں 15سے 20فیصد اضافہ ہوگا اور یہ 700ارب روپے سے تجاوز کرجائے گا ، حکومت نے رواں مالی سال میں دفاع کیلیے625ارب روپے رکھے تھے۔ این این آئی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں شمالی وزیرستان میں ممکنہ آپریشن اور مالی وسائل کی فراہمی کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی۔


آئی این پی کے مطابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت قومی سلامتی کو اولین ترجیح دیتی ہے اور وہ اس سلسلے میں مسلح افواج کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی تاکہ وہ وطن عزیز کے دفاع کیلیے اپنا مشن پورا کر سکے۔ آن لائن کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ فوج کی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے حکومت کو اپنی ذمے داریوں کا احساس ہے۔ دریں اثنا وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت لوگوں کی پیشہ وارانہ تربیت پر زیادہ توجہ دی جائے تاکہ لوگ ہُنر سیکھ کر باعزت روزگار حاصل کرسکیں، اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت کیش پیمنٹ کے علاوہ دوسرے تمام پروگرام وزیراعظم یوتھ پروگرام سے ہم آہنگ ہونے چاہئیں، انھوں نے اس سلسلے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

چیئرمین انور بیگ نے بتایا کہ اب تک ڈونر ایجنسیوں کے تمام اہداف حاصل کرلئے گئے ہیں۔ 4500 مستحق افراد کو پیشہ ورانہ ٹریننگ دینے کیلئے خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس کے ساتھ ایم او سائن کیا ہے جبکہکورنگی ایسوسی ایشن کے ساتھ بھی ایم او یو کیا جس کے4ہزار یونٹس اور 10 لاکھ ورکر ہیں، گرانٹ وصول کرنے والوں کو نوکری پر تربیت کے ساتھ ساتھ ملازمت بھی فراہم کی جائے گی ۔کنسٹرکشن کے شعبے میں لوگوں کی تربیت پر فوکس کر رہے ہیں تاکہ بیرون ممالک روزگار کے مواقع سے فائدہ اٹھاسکیں، دو سال کے دوران پاکستان سے گلف ممالک کو پاکستانی افرادی قوت بڑھا کر دوگنا کیا جاسکتا ہے اور ترسیلات زر کو پچیس ارب ڈالر تک پہنچایا جاسکتا ہے ۔
Load Next Story