حکمران سودی نظام کو تقویت دینے سے باز رہیں سراج الحق

حکمرانوں نے اللہ اور اس کے رسولؐ سے جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تو جماعت اسلامی حکمرانوں کے خلاف جنگ کرے گی


ویب ڈیسک June 27, 2022
تینوں بڑی جماعتوں نے ملکی خودمختاری کا سودا کردیا ہے، امیر جماعت اسلامی (فوٹو فائل)

HYDRABAD: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران سودی نظام کو تقویت دینے سے باز رہیں، اگر ایسا ہوا تو یہ آئین پاکستان سے بغاوت تصورکیا جائے گا۔

مہنگائی کے خلاف ٹرین مارچ کے دوسرے مرحلے کے اختتام پر لاہور ریلوے اسٹیشن پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے مل کر ملک کی خودمختاری کا سودا اور نوجوانوں کا مستقبل گروی رکھ دیا۔

انہوں نےکہا کہ ملک ہمارا ہے اور فیصلے آئی ایم ایف کر رہا ہے۔ یہ عجوبہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ حکمرانوں کے اثاثے بڑھ رہے ہیں اور عوام کے پاس دو وقت کی روٹی کے لیے وسائل دستیاب نہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ جب بھی مشکل وقت آتا ہے تو دولت کے ڈھیر پر بیٹھے حکمران، کارخانوں کے مالک، ٹیکس چور اور کرپٹ سرمایہ دار غریبوں سے تقاضا کرتے ہیں کہ قربانی دیں۔حکمرانوں سے کہتا ہوں کہ اپنے اثاثوں کا 10 فیصد ہی ملک کو دینے کے لیے راضی ہو جائیں۔ ان ظالموں سے پوچھتا ہوں کہ یہ کب تک عوام کی قربانیاں مانگتے اور ان کا مذاق اڑاتے رہیں گے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ قوم سے کہتا ہوں کہ آئیے مل کر جھوٹ، بددیانتی، گالی اور لوٹ کھسوٹ کی سیاست کو دفن کریں اور اسلامی فلاحی پاکستان کی بنیاد رکھیں۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ حکمران سودی نظام کو تقویت دینے سے باز رہیں، اگر ایسا ہوا تو یہ آئین پاکستان سے بغاوت تصورکیا جائے گا۔

سود اللہ اور رسولؐ کے خلاف جنگ ہے، اگر حکمرانوں نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیاہے تو جماعت اسلامی حکمرانوں کے خلاف جنگ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ مشاورت کے بعد ٹرین مارچ کے تیسرے اور آخری مرحلے کا آغاز کریں گے۔ حکومت سود کے خلاف اپیل کرنے کے اعلان پر قائم رہی، تو جماعت اسلامی ٹرین مارچ کے اختتام پر راولپنڈی میں ایک اعلان کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |