
دہلی پولیس نے حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز (AltNews) کے شریک بانی مسلمان صحافی محمد زبیر کو ان کی 2018 کی ایک متنازع ٹوئٹ میں مبینہ طور پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
متعدد کانگریس رہنماؤں نے محمد زبیر کی گرفتاری کو بھارتیہ جتنا پارٹی (بی جے پی) کی کمزور سوچ اور تعصب پر مبنی سیاست قرار دیا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ صحافی محمد زبیر کے خلاف مذکورہ کیس ٹوئٹر ہینڈل balajikijaiin کی جانب سے رواں ماہ کی گئی ایک شکایت پر مبنی ہے۔
پولیس کے مطابق محمد زبیر پر 'جان بوجھ کر ایک مخصوص مذہب کے دیوتا کی توہین' کرنے کے لیے 'قابل اعتراض' تصویر ٹوئٹ کا الزام ہے۔ محمد زبیر نے مبینہ ٹوئٹ مارچ 2018 میں کی تھی ۔
اس حوالے سے آلٹ نیوز کے شریک بانی پراتک سنہا نے بتایا کہ محمد زبیر کو 2020 سے مختلف کیس میں پوچھ گچھ کے لیے دہلی بلایا گیا تھا، جس میں عدالت نے انہیں گرفتاری سے تحفظ دیا ہے۔
Please note. pic.twitter.com/gMmassggbx
— Pratik Sinha (@free_thinker) June 27, 2022
انہوں نے بتایا کہ لیکن محمد زبیر کو ایک نئے کیس میں بغیر نوٹس کے گرفتار کیا گیا جبکہ متعدد مرتبہ درخواست کے باوجود ایف آئی آر کی کاپی نہیں دی جا رہی۔
کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اس گرفتاری کے خلاف ٹوئٹ کیا اور بی جے پی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ "حق کی ایک آواز کو گرفتار کرنے سے مزید ایک ہزار آواز بلند ہوں گی۔
Every person exposing BJP's hate, bigotry and lies is a threat to them.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 27, 2022
Arresting one voice of truth will only give rise to a thousand more.
Truth ALWAYS triumphs over tyranny. #DaroMat pic.twitter.com/hIUuxfvq6s
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔