بھارت گستاخانہ بیان پرسب سے پہلےاحتجاج کرنے والے مسلمان صحافی گرفتار
محمد زبیر پر جان بوجھ کر ایک مخصوص مذہب کے دیوتا کی توہین کرنے کے لیے قابل اعتراض تصویر ٹوئٹ کا الزام ہے، پولیس
بی جے پی ترجمان کے گستاخانہ بیان پرسب سے پہلے احتجاج کرنے والے مسلمان صحافی محمد زبیرکو گرفتارکرلیا گیا۔
دہلی پولیس نے حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز (AltNews) کے شریک بانی مسلمان صحافی محمد زبیر کو ان کی 2018 کی ایک متنازع ٹوئٹ میں مبینہ طور پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
متعدد کانگریس رہنماؤں نے محمد زبیر کی گرفتاری کو بھارتیہ جتنا پارٹی (بی جے پی) کی کمزور سوچ اور تعصب پر مبنی سیاست قرار دیا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ صحافی محمد زبیر کے خلاف مذکورہ کیس ٹوئٹر ہینڈل balajikijaiin کی جانب سے رواں ماہ کی گئی ایک شکایت پر مبنی ہے۔
پولیس کے مطابق محمد زبیر پر 'جان بوجھ کر ایک مخصوص مذہب کے دیوتا کی توہین' کرنے کے لیے 'قابل اعتراض' تصویر ٹوئٹ کا الزام ہے۔ محمد زبیر نے مبینہ ٹوئٹ مارچ 2018 میں کی تھی ۔
اس حوالے سے آلٹ نیوز کے شریک بانی پراتک سنہا نے بتایا کہ محمد زبیر کو 2020 سے مختلف کیس میں پوچھ گچھ کے لیے دہلی بلایا گیا تھا، جس میں عدالت نے انہیں گرفتاری سے تحفظ دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لیکن محمد زبیر کو ایک نئے کیس میں بغیر نوٹس کے گرفتار کیا گیا جبکہ متعدد مرتبہ درخواست کے باوجود ایف آئی آر کی کاپی نہیں دی جا رہی۔
کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اس گرفتاری کے خلاف ٹوئٹ کیا اور بی جے پی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ "حق کی ایک آواز کو گرفتار کرنے سے مزید ایک ہزار آواز بلند ہوں گی۔
دہلی پولیس نے حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز (AltNews) کے شریک بانی مسلمان صحافی محمد زبیر کو ان کی 2018 کی ایک متنازع ٹوئٹ میں مبینہ طور پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
متعدد کانگریس رہنماؤں نے محمد زبیر کی گرفتاری کو بھارتیہ جتنا پارٹی (بی جے پی) کی کمزور سوچ اور تعصب پر مبنی سیاست قرار دیا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ صحافی محمد زبیر کے خلاف مذکورہ کیس ٹوئٹر ہینڈل balajikijaiin کی جانب سے رواں ماہ کی گئی ایک شکایت پر مبنی ہے۔
پولیس کے مطابق محمد زبیر پر 'جان بوجھ کر ایک مخصوص مذہب کے دیوتا کی توہین' کرنے کے لیے 'قابل اعتراض' تصویر ٹوئٹ کا الزام ہے۔ محمد زبیر نے مبینہ ٹوئٹ مارچ 2018 میں کی تھی ۔
اس حوالے سے آلٹ نیوز کے شریک بانی پراتک سنہا نے بتایا کہ محمد زبیر کو 2020 سے مختلف کیس میں پوچھ گچھ کے لیے دہلی بلایا گیا تھا، جس میں عدالت نے انہیں گرفتاری سے تحفظ دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لیکن محمد زبیر کو ایک نئے کیس میں بغیر نوٹس کے گرفتار کیا گیا جبکہ متعدد مرتبہ درخواست کے باوجود ایف آئی آر کی کاپی نہیں دی جا رہی۔
کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اس گرفتاری کے خلاف ٹوئٹ کیا اور بی جے پی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ "حق کی ایک آواز کو گرفتار کرنے سے مزید ایک ہزار آواز بلند ہوں گی۔