
نیو دہلی، ممبئی، اور بنگلور سمیت مختلف شہروں میں ٹیستا کی رہائی کیلئے احتجاج کرتے مظاہرین کا کہنا ہےکہ مظلوم کے حق کیلئے آواز اٹھانا کوئی جرم نہیں۔
رپورٹس کے مطابق اینٹی ٹیررسٹ پولیس کی طرف سے سیتلواد کی گرفتاری ہفتہ کے روز عمل آئی جب وہ صحافیوں کا انتظار کر رہی تھیں، پولیس کی طرف سے ٹیسٹا پر عدالت میں دھوکہ دہی اور جھوٹے ثبوت پیش کرنے کا الزام ہے۔
سیتلواد گجرات فسادات میں مارے جانے والے قانون دان احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری کی طرف سے بھارتی سپریم کورٹ میں دائر کی جانے والی اپیل کی کو پٹیشنر ہیں۔
ٹیسٹا سیتلواد کی گرفتاری پر ممبئی پریس کلب نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ ملک سے انتقامی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہئے،گجرات میں 2002 میں ہونے والی قتل و غاری پر آواز اٹھانے والوں کو مجرم بنادیا گیا ہے مظلوم کی داد رسی کیلئےعدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
اقوام متحدہ کے ادارے ہیومن رائٹس ڈیفینڈر کی طرف سے ٹیسٹا کی گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے،مئیری لولر نمائندہ یو این ایچ آرڈی کا کہنا ہے کے ٹیسٹا مظلوموں اور طبقاتی تقسیم کا شکار لوگوں کیلئے ایک توانا آواز ہے انسانی حقوق کیلئے جدوجہد کرنا کوئ جرم نہیں، ٹیسٹا کی رہائی کیلئے موثر اقدام کریں گے۔
Deeply concerned by reports of #WHRD Teesta Setalvad being detained by Anti Terrorism Sqaud of Gujarat police. Teesta is a strong voice against hatred and discrimination. Defending human rights is not a crime. I call for her release and an end to persecution by #Indian state.
— Mary Lawlor UN Special Rapporteur HRDs (@MaryLawlorhrds) June 25, 2022
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔