وزیر اعلیٰ پختونخوا کو نااہل قرار دینے کی درخواست خارج
معاون خصوصی نے وضاحت کردی تھی، ابھی تو لانگ مارچ کا اعلان بھی نہیں ہوا، عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیدی
عدالت عالیہ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے خلاف نااہل قرار دینے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔
وزیراعلیٰ محمود خان کی جانب سے آئندہ لانگ مارچ میں پولیس فورس استعمال سے متعلق بیان کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے وکلا کنونشن میں فورس استعمال کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کہ فورس وزیراعلیٰ کی ذاتی نہیں، امن وامان قائم کرنے اورشہریوں کے تحفظ کے لیے ہے۔ لہذا محمود خان کو وزیراعلیٰ کے منصب کے لیے نا اہل قرار دیا جائے۔
دوران سماعت جج نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی نے اگلے دن اس بات کی وضاحت کی تھی اور ابھی تو لانگ مارچ کا اعلان بھی نہیں ہوا۔عدالت نے وزیراعلیٰ کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے وکلا کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان دوبارہ لانگ مارچ کا حکم دے تو خیبرپختونخوا کی فورس استعمال کروں گا۔
وزیراعلیٰ محمود خان کی جانب سے آئندہ لانگ مارچ میں پولیس فورس استعمال سے متعلق بیان کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے وکلا کنونشن میں فورس استعمال کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کہ فورس وزیراعلیٰ کی ذاتی نہیں، امن وامان قائم کرنے اورشہریوں کے تحفظ کے لیے ہے۔ لہذا محمود خان کو وزیراعلیٰ کے منصب کے لیے نا اہل قرار دیا جائے۔
دوران سماعت جج نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی نے اگلے دن اس بات کی وضاحت کی تھی اور ابھی تو لانگ مارچ کا اعلان بھی نہیں ہوا۔عدالت نے وزیراعلیٰ کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے وکلا کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان دوبارہ لانگ مارچ کا حکم دے تو خیبرپختونخوا کی فورس استعمال کروں گا۔