شام فوج کا شہر زارا پر کنٹرول متعدد ہلاکتیں ٹی وی چینل کا کیمرا مین بھی مارا گیا

زار اپر کنٹرول کیلیے ایک ماہ سے لڑائی جاری تھی، شہرسے باغیوں کا صفایا کردیا گیا، یبرود پرفضائی حملہ، 6 ہلاک

جنگجوشام بھیجنے کے الزام میں سابق تاجک فیلڈ کمانڈر گرفتار، جنرل عبدالالہ البشیر باقاعدہ باغی چیف بن گئے۔ فوٹو: اے ایف پی

شام کی فورسز نے صوبہ حمص کے اہم شہر زارا پرکنٹرول حاصل کرلیا، یہ شہر صوبے کے ایک مشہور صلیبی محل کرک ڈیس شیوالیرز کے قریب واقع ہے اوراس شہر پرکنٹرول کیلیے باغیوں سے ایک ماہ سے لڑائی جاری تھی۔


انسانی حقوق تنظیم کے مطابق ایک روز قبل زارا شہر پر فضائی حملے کیے گئے تھے جس کے بعد فوج نے شہر پر چڑھائی کردی۔ تنظیم کے مطابق فوج نے شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرتے ہوئے باغیوں کا صفایا کردیا ہے۔ زارا قصبہ میں زیادہ تر سنی ترکمانستانی اقلیت آباد ہے اور شہر پر جند الشام جہادیوں کا قبضہ تھا۔ جھڑپوں کے دوران دونوں طرف سے بھاری جانی نقصان ہوا ہے لیکن کوئی تعداد نہیں بتائی گئی۔ بیروت سے چلنے والے پرائیویٹ ٹی وی چینل المیدان کا ایک کیمرہ مین عمر عبدالقدیر دیر عزر میں جھڑپ کی ویڈیو بناتے ہوئے مارا گیا۔ شامی فوج کے ہیلی کاپٹروں کی لبنان کی سرحد کے نزدیک قصبہ یبرود پر بمباری میں6 افراد ہلاک ہوگئے۔

دوسری طرف باغیوں کی سپریم ملٹری کونسل نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں فری سیرین آرمی نے سابق چیف سلیم ادریس کی برطرفی اور اپنے نئے چیف بریگیڈیئر جنرل عبدالالہ البشیر کی تصدیق کردی ہے لیکن ادریس اور اس کے متعدد سینئر کمانڈروں نے اس برطرفی کو غیر جمہوری ''بغاوت'' قرار دیا ہے۔ ادھر تاجکستان عوامی محاذ کے سابق فیلڈ کمانڈر کو انتہا پسندی کے شبہے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ زیر حراست دولت چولوو پرالزام ہے کہ وہ دوشنبے کے جنوب میں 200 کلومیٹر دور کلیاب شہر میں نوجوانوں کو انتہا پسندی کی ترغیب دے رہا تھا تاکہ وہ شام میں جا کر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف لڑیں۔ چولوو کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اسے 15 برس قید ہوسکتی ہے۔
Load Next Story