خواتین کیلیے صرف قانون سازی کافی نہیں ذہنیت بدلنا ہوگی صدر

خوشحال اور انصاف پر مبنی معاشرے کیلیے ملکر کوششیں کرنا ہونگی، ممنون حسین، خطاب


Staff Reporter March 09, 2014
خوشحال اور انصاف پر مبنی معاشرے کیلیے ملکر کوششیں کرنا ہونگی، ممنون حسین، خطاب۔ فوٹو: فائل

صدر مملکت ممنون حسین نے کہاہے کہ مساوی مواقع، انصاف، برداشت اورخوشحالی پرمبنی معاشرے کیلیے ہم سب کومل جل کرکوششیں کرنا ہوں گی۔

خواتین کوہر قسم کے استحصال اورامتیازسے مکمل طور پر بچانے کیلیے محض قانونی اقدامات ہی کافی نہیں،ہمیں ذہنیت میں تبدیلی کیلیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ہفتہ کوپی این سی اے میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی خواتین بے پناہ صلاحیتوں کی حامل ہیں۔صدرنے کہا کہ پاکستان کی خواتین نے آزادی کی جدوجہدمیں اہم کرداراداکیاہے،انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کے ساتھ امتیازی رویہ کی سخت مذمت کرتاہے۔ ہم نجی و سرکاری شعبہ میں خواتین کی بلاخوف وخطرشرکت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میرایقین ہے کہ ہم اپنے عوام کو بہتر مستقبل دینے کیلئے تبدیلی لاسکتے ہیں۔ تقریب سے وفاقی وزیرپرویزرشید،سیکرٹری قانون، چیئرپرسن قومی کمیشن برائے وقارنسواں خاورمختار،یواین وویمن کی نمائندہ ڈاکٹر سنگیتا تھاپے نے بھی خطاب کیا۔ دریں اثناء پی ائی اے افیسریونین کے صدر ساجد اللہ خان سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے صدرممنون حسین نے کہاکہ صدرپاکستان نے کہا کہ انشاء اللہ حکومت پی ائی اے کو خسارے سے نکال کر منافع بخش قومی ائیر لائن بنا کردم لے گی ،پی ائی اے کی صفوں سے کالی بھیڑوں کونکال باہرکیاجائے گاایماندارفرض شناس اور محنتی افسران اورورکروںکی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں