لاہور میں یونیورسٹی طالبہ کی بلندی سے چھلانگ لگاکر خودکشی کی کوشش
خودکشی کرنے والی طالبہ کے اہلخانہ نے کارروائی کرنے سے انکار کردیا، پولیس
لاہور کی وومن یونیورسٹی میں طالبہ منزہ نے تیسری منزل سے چھلانگ لگاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق طالبہ منزہ کے خودکشی کرنے سے کچھ دیر پہلے کے مناظر سامنے آگئے ہیں جس کی ویڈیو ایکسپریس نیوز نے بھی حاصل کرلی ہے۔
فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طالبہ یونیورسٹی کے صحن سے سیڑھیوں کی جانب آتی ہے اور پھر سیڑھیاں چڑھ کر اوپر جاتی ہے اور چھلانگ لگا دیتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چھلانگ لگانے والی لڑکی کی پندرہ روز قبل حاصل پور میں شادی ہوئی تھی لیکن سسرالیوں نے دو روز قبل لڑکی کو اکیلے بس کے ذریعے واپس بھیجوا دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تیسری منزل سے چھلانگ لگانےوالی لڑکی کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے انتہائی نگہداشت وارڈ میں طبی امداد دی جارہی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق لڑکی کو کئی زخم آئے ہیں جب کہ کئی فٹ بلندی سے گرنے کے باعث لڑکی ایک ٹانگ بھی ٹوٹ گئی ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کےلیے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔
ایس ایچ او سول لائنز بابر انصاری کا طالبہ کی خودکشی سے متعلق کہنا ہے کہ متوفیہ کے اہل خانہ نے کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے انکار کردیا ہے تاہم واقعے کی قانونی کارروائی جاری ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق طالبہ منزہ کے خودکشی کرنے سے کچھ دیر پہلے کے مناظر سامنے آگئے ہیں جس کی ویڈیو ایکسپریس نیوز نے بھی حاصل کرلی ہے۔
فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طالبہ یونیورسٹی کے صحن سے سیڑھیوں کی جانب آتی ہے اور پھر سیڑھیاں چڑھ کر اوپر جاتی ہے اور چھلانگ لگا دیتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چھلانگ لگانے والی لڑکی کی پندرہ روز قبل حاصل پور میں شادی ہوئی تھی لیکن سسرالیوں نے دو روز قبل لڑکی کو اکیلے بس کے ذریعے واپس بھیجوا دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تیسری منزل سے چھلانگ لگانےوالی لڑکی کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے انتہائی نگہداشت وارڈ میں طبی امداد دی جارہی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق لڑکی کو کئی زخم آئے ہیں جب کہ کئی فٹ بلندی سے گرنے کے باعث لڑکی ایک ٹانگ بھی ٹوٹ گئی ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کےلیے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔
ایس ایچ او سول لائنز بابر انصاری کا طالبہ کی خودکشی سے متعلق کہنا ہے کہ متوفیہ کے اہل خانہ نے کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے انکار کردیا ہے تاہم واقعے کی قانونی کارروائی جاری ہے۔