حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کی درخواست الیکشن کمیشن کو جواب جمع کرانے کی آخری مہلت
اپیلیٹ اتھارٹی کا مؤقف نہ سننا غیر منصفانہ عمل ہے، حلقہ بندیاں درست نہ ہوئیں تو انتخابات منصفانہ نہیں ہوں گے، درخواست
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے مختلف اضلاع کی حلقہ بندیوں کے خلاف ایم کیو ایم کی 3 درخواستوں پر الیکشن کمیشن کو جواب جمع کرانے کے لیے آخری مہلت دے دی۔
جسٹس محمد جنید غفار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو کراچی کے مختلف اضلاع کی حلقہ بندیوں کے خلاف ایم کیو ایم کی 3 درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ایم کیو ایم کے وکیل شہاب امام ایڈوکیٹ نے مؤقف دیا کہ ضلع غربی میں ٹاؤنز کی تشکیل بھی غلط اور بدنیتی پر مبنی ہے۔
ایم کیو ایم کے وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کہ اورنگی ٹاؤن، مومن آباد اور بلدیہ میں حلقہ بندیاں انتہائی غلط ہیں۔ اپیلیٹ اتھارٹی نے بھی ہمارا مؤقف نہیں سنا، جو کہ یہ غیر منصفانہ عمل ہے۔ اگر حلقہ بندیاں درست نہ ہوئیں تو انتخابات منصفانہ نہیں ہوں گے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات شروع ہونے ہی والے ہیں، لہٰذا دوبارہ سماعت جلد کی جائے۔ ان علاقوں کی غلط حلقہ بندیوں سے ضلع غربی اور کیماڑی متاثر ہوں گے۔ اب تک الیکشن کمیشن نے جواب جمع نہیں کرایا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کے لیے 7 جولائی تک آخری مہلت دے دی۔
جسٹس محمد جنید غفار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو کراچی کے مختلف اضلاع کی حلقہ بندیوں کے خلاف ایم کیو ایم کی 3 درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ایم کیو ایم کے وکیل شہاب امام ایڈوکیٹ نے مؤقف دیا کہ ضلع غربی میں ٹاؤنز کی تشکیل بھی غلط اور بدنیتی پر مبنی ہے۔
ایم کیو ایم کے وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کہ اورنگی ٹاؤن، مومن آباد اور بلدیہ میں حلقہ بندیاں انتہائی غلط ہیں۔ اپیلیٹ اتھارٹی نے بھی ہمارا مؤقف نہیں سنا، جو کہ یہ غیر منصفانہ عمل ہے۔ اگر حلقہ بندیاں درست نہ ہوئیں تو انتخابات منصفانہ نہیں ہوں گے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات شروع ہونے ہی والے ہیں، لہٰذا دوبارہ سماعت جلد کی جائے۔ ان علاقوں کی غلط حلقہ بندیوں سے ضلع غربی اور کیماڑی متاثر ہوں گے۔ اب تک الیکشن کمیشن نے جواب جمع نہیں کرایا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کے لیے 7 جولائی تک آخری مہلت دے دی۔