برطانیہ کے 21 لاکھ قدیم درختوں کو ’قومی ورثہ‘ قرار دینے کی مہم جاری

برطانیہ میں ایسے کئی درختوں کا انکشاف ہوا ہے جو تاریخی اہمیت رکھتے ہیں اور ان کےتحفظ کی مہم جاری ہے

برطانیہ میں سینکڑوں سال قدیم ایک شاندار درخت۔ فوٹو: بشکریہ دی وڈلینڈ ٹرسٹ

کراچی:
برطانیہ میں ایک دلچسپ انکشاف ہوا ہے کہ وہاں 21 لاکھ سے زائد ایسے درخت ہیں جو نہ صرف بہت قدیم ہیں بلکہ تاریخی اہمیت رکھتے ہیں۔ ماحول اور ثقافتی تحفظ کے حامیوں نے ان درختوں کی اسی طرح حفاظت کی درخواست کی ہے جس طرح جنگلی حیات اور قدیم تاریخی عمارات و آثار کو بچایا جاتا ہے۔

یہ تحقیق جامعہ نوٹنگھم نے کی ہے اور بتایا ہے کہ برطانیہ بھر میں پھیلے 17 لاکھ سے 21 لاکھ تک درخت ایسے ہیں جن میں سے صرف ایک لاکھ سے کچھ زائد ریکارڈ پر ہیں۔ ان کی اکثریت کو تحفظ حاصل نہیں، کوئی قانون موجود نہیں اور کوئی پالیسی ہے۔ ماہرین نے ان خزانے کو بچانے کے لئے آواز بلند کی ہے۔

سائنسدانوں نے درختوں اور جنگلات کے تحفظ کے ایک ادارے 'دی وُڈلینڈ ٹرسٹ' سے رابطہ کیا ہے اور پورے برطانیہ میں اہم درختوں کی نقشہ کشی کی ہے۔ اس ضمن میں ایک ڈیٹا بیس بنایا گیا ہے اور کئی ریاضیاتی ماڈل بھی بنائے گئے ہیں۔


وڈ لینڈ ٹرسٹ نے یہاں تک کہا ہے کہ جس طرح ویسٹ منسٹر ایبے اور بکنگھم پیلس کی طرح یہ درخت بھی ثقافتی ورثے میں شامل ہونے کے اہل ہیں۔ اس طرح ان درختوں کو ازخود ایک حفاظتی درجہ مل جائے گا۔ ان میں سے ایک بید کا درخت بھی شامل ہے جو 1000 سال سے بھی پرانا ہے۔ تاہم اس فہرست میں وہ درخت ہیں جو کم سے کم 400 سال پرانے ہیں۔

ماہرین نے ان درختوں کو کاربن ڈائی آکسائیڈ کا وسیع ذخیرہ قرار دیا ہے۔ ماہرین نے مردہ درخت، بڑے کھوکھلے درختوں اور فنجائی پر مشتمل بڑی کینوپی کو بھی ثقافتی فہرست میں شامل کیا ہے۔

وُڈلینڈ ٹرسٹ نے ان درختوں کا مکمل ڈیٹابیس بنانا شروع کر دیا ہے۔
Load Next Story