ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں
ایسے لوگوں کے سامنے نمائش اور دنیا داری کی کوئی اہمیت ہوتی ہے
MOSCOW/KIEV:
آج کی دنیا میڈیا کی بلکہ سوشل میڈیا کی دنیا ہے، آج کا دور سوشل میڈیا کا دور ہے، اور اس بارے میں کوئی دو رائے نہیں ہو سکتیں۔ کارکردگی جیسی بھی ہو، میڈیا میں کوریج کا خیال ایسے رکھا جاتا ہے کہ کارکردگی میں کسر ہو بھی تو پبلسٹی کے بل بوتے پر ہر کمی کا ازالہ کامیابی سے کیا جا سکتا اور فی زمانہ کر لیا جاتا ہے ، لیکن اس تمام صورتحال میں بھی یہ ایک حقیقت ہے کہ اگرچہ بہت ہی قلیل تعداد میں سہی، تاہم ایسی مثالیں بھی آج کے دور میں کہیں کہیں دکھائی دیتی ہیں کہ بے ساختہ زباں پر آ جاتا ہے۔
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں
ایسے لوگوں کے سامنے نمائش اور دنیا داری کی کوئی اہمیت ہوتی ہے اور نہ میڈیا پر اپنی کارکردگی کی کوریج کی۔ نہ یہاں پی آر قائم کرنے کی دھن نظر آتی ہے، نہ سرکاری دفاتر کی راہداریوں کے چکر لگانے اور مشیروں، وزیروں کی قربت اور توجہ حاصل کرنے کی فکر ہوتی ہے۔
فی زمانہ فروغ نعت کے مشن کے ساتھ ادبی حلقوں میں گزشتہ تین دہائیوں سے زائد عرصہ سے دارالحکومت میں خاموشی سے مصروف عمل محفل نعت پاکستان اسلام آباد بھی ایسی ہی ایک ادبی تنظیم ہے۔ اپریل 1989 میں اپنے قیام سے لے کر آج تک ہر ماہ نہایت پابندی سے نعتیہ ادبی نشست کا انعقاد اور وہ بھی بلا کسی وقفہ یا تعطل کے، ایک ایسا کارنامہ ہے، جس کی داد دی جانی چاہیے۔
محفل نعت پاکستان اسلام آباد نے نہ صرف اپنے اصولوں اور قواعد و ضوابط کی پابندی کرتے ہوئے گزشتہ 33 برسوں سے زائد عرصہ میں اسلام آباد/ راولپنڈی کے جڑواں شہروں میں نعت گو شعراء کو ایک مضبوط پلیٹ فارم مہیا کیا ہے، بلکہ متعدد غزل گو شعرا بھی اس دوران نعت نگاری کی طرف آئے ہیں۔ محفل نعت پاکستان کے بانی اور روح و رواں اس تنظیم کے سیکریٹری معروف نعت گو جناب عرش ہاشمی ہیں۔
ابتدا ہی سے محفل نعت کی ادبی نشستیں صرف شعرا حضرات پر مشتمل رہی ہیں اور ان محافل میں تقدس اور روحانیت کی فضا برقرار رکھنے کی خاطر شاعرات کو ان محافل کا حصہ نہیں بنایا جاتا۔ اس کا ایک مثبت نتیجہ 2020 میں یوں سامنے آیا کہ نعت گو شاعرات نے منظم ہو کر محفل نعت کے بنیادی طریقہ کار اور اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے محفل نعت پاکستان کی پہلی خواتین شاخ قائم کی اور ماہانہ نعتیہ ادبی نشستیں منعقد کرنے کا سلسلہ باقاعدگی سے جاری ہے۔ یہی نہیں اسلام آباد کی تقلید کرتے ہوئے لاہور، کراچی اور سرگودھا میں بھی محفل نعت پاکستان کی خواتین شاخوں کا قیام عمل میں آ چکا ہے۔
محفل نعت پاکستان کی ایک ذیلی شاخ حسن ابدال میں 2016 میں قائم ہوئی جو آج تک بڑے فعال انداز میں ہر ماہ نعتیہ ادبی نشستوں کے انعقاد میں مصروف عمل ہے۔ حسن ابدال شاخ کے سیکریٹری ڈاکٹر ذوالفقار ملک دانش کے جون 2020 میں انتقال کر جانے کے بعد سے حافظ عبدالغفار واجد نے تنظیم کی ذمے داری سنبھالی ہے اور اسے خوب نبھا رہے ہیں۔
محفل نعت پاکستان کے موجودہ ذمے داران میں سید ابرار حسین، صدر، سید محمد حسن زیدی، نائب صدر، عرش ہاشمی سیکریٹری اور نصرت یاب نصرت، سیکریٹری نشرواشاعت شامل ہیں۔ معروف شاعرو ادیب اور نقاد پروفیسر ڈاکٹر احسان اکبر (سابق صدر محفل نعت پاکستان) آج کل تنظیم کے سرپرست ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس تنظیم کے اصولوں میں روز اول سے آج تک یہ بات بھی شامل ہے کہ ماہانہ یا سالانہ محافل میں کسی سرکاری یا غیر سرکاری اہم شخصیت کو بطور صدر یا مہمان خصوصی مدعو نہیں کیا جاتا بلکہ مشاعرے کے آغاز سے قبل موجود حضرات ہی میں سے صدر محفل/ مہمان خصوصی کا انتخاب کر لیا جاتا ہے۔ اسی طرح محفل مشاعرہ کے لیے جو پینا فلیکس اسٹیج پر آویزاں کیا جاتا ہے اس پر صدر/ مہمان خصوصی وغیرہ کے ناموں کا تکلف نہیں کیا جاتا۔
محفل نعت پاکستان ماہ رواں ( جولائی) میں اپنا 400 واں ماہانہ نعتیہ مشاعرہ پنجاب آرٹس کونسل راولپنڈی میں منعقد کرنے جا رہی ہے۔ ہماری دعا ہے کہ محفل نعت پاکستان اسلام آباد اپنے مشن میں اسی استقامت اور استقلال کے ساتھ سرگرم عمل رہے اور یہ کہ میڈیا / سوشل میڈیا پر اپنی کوریج کی پروا کیے بغیر یہ اسی طرح اخلاص کے ساتھ اپنا مشن جاری و ساری رکھ سکے۔ (آمین)