ایم کیو ایم کی کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست
ایم کیو ایم پاکستان نے عدالت عالیہ میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دی ہے
BEIJING:
متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے سے متعلق سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالتی فیصلے کے خلاف کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے سے متعلق سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرتے ہوئے ایم کیو ایم نے اپنے وکیل فروغ نسیم کے توسط سے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سمیت دیگر کو فریق بنایا اور مؤقف اختیار کیا کہ ضلع غربی میں ٹاؤنز کی تشکیل بھی غلط اور بدنیتی پر مبنی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اورنگی ٹاؤن، مومن آباد اور بلدیہ میں حلقہ بندیاں انتہائی غلط ہیں۔
ایم کیو ایم رہنماؤں نے کہا کہ اپیلیٹ اتھارٹی نے بھی ہمارا مؤقف نہیں سنا، یہ غیر منصفانہ عمل ہے۔ اگر حلقہ بندیاں درست نا ہوئیں تو انتخابات منصفانہ نہیں ہوں گے۔
کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات میں دوسرے مرحلے کے مطابق الیکشن ہونے ہی والے ہیں اس لیئے جلد از جلد سماعت کی جائے کیوں کہ ان علاقوں کی غلط حلقہ بندیوں سے ضلع غربی اور کیماڑی متاثر ہوں گے۔
ایم کیو ایم اپنی درخواست میں اپیل کی کہ 24 جون کو سندھ ہائیکورٹ کا جاری فیصلہ فوری طور پر معطل کیا جائے اور الیکشن کمیشن، سیکریٹری بلدیات سمیت دیگر فریقین کو الیکشن کے انعقاد سے روکا جائے۔
دوسری جانب متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان نے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا ہے۔
ڈپٹی کنوینئر ایم کیو ایم پاکستان سینیٹر نسرین جلیل کے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنر سندھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کی الیکشن مہم اور پولنگ کے دوران کورونا وبا پھیلنے کا خدشہ ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں اس وائرس کے پھیلاؤ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے لہذا حتمی ووٹر فہرستوں کے اجرا، کورونا وائرس کی کیسز میں کمی اور حلقہ بندیوں کی نئی مشق تک بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو ملتوی کیا جائے۔
واضح رہے کہ بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 24 جولائی کو ہوگا۔