کسانوں کے واجبات ادا کرنے کیلیے 10لاکھ ٹن چینی برآمد کی جائے ایگری فورم
اس وقت ملک میں چینی 420ڈالر فی ٹن فروخت ہورہی ہے،ڈاکٹرمغل
چیئرمین ایگری فورم ڈاکٹر ابراہیم مغل نے کہاہے کہ بھارت نے 5روپے کلو ربیٹ پر 20لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے دی ہماری حکومت سوئی ہوئی ہے۔
اگر فوری طور پر 10لاکھ ٹن چینی پاکستان سے برآمد نہ کی گئی تو گنے کے کسانوں کو 32ارب روپے بقایاجات نہیں مل پائیں گے اور اس صورت حال میں چاول، کپاس و دیگر فصلوں کی کاشت بھی متاثر ہوگی اور کسان معاشی تباہی سے دو چار ہوں گے۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ اس وقت ملک میں چینی 420ڈالر فی ٹن فروخت ہورہی ہے جبکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں 476ڈالر فی ٹن برآمد کرکے جہاں ملک کو 50کروڑ ڈالر زرمبادلہ ملے گا گنے کے کسانوں کی ادائیگیاں بھی ممکن ہو پائیں گی۔ڈاکٹر مغل نے مزید کہا کہ ملک میں گھریلو صارفین کیلیے سالانہ 20لاکھ ٹن چینی درکار ہے جبکہ کولڈ ڈرنکس و مٹھائیوں کیلیے 24لاکھ ٹن چینی درکار ہوتی ہے۔
اگر فوری طور پر 10لاکھ ٹن چینی پاکستان سے برآمد نہ کی گئی تو گنے کے کسانوں کو 32ارب روپے بقایاجات نہیں مل پائیں گے اور اس صورت حال میں چاول، کپاس و دیگر فصلوں کی کاشت بھی متاثر ہوگی اور کسان معاشی تباہی سے دو چار ہوں گے۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ اس وقت ملک میں چینی 420ڈالر فی ٹن فروخت ہورہی ہے جبکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں 476ڈالر فی ٹن برآمد کرکے جہاں ملک کو 50کروڑ ڈالر زرمبادلہ ملے گا گنے کے کسانوں کی ادائیگیاں بھی ممکن ہو پائیں گی۔ڈاکٹر مغل نے مزید کہا کہ ملک میں گھریلو صارفین کیلیے سالانہ 20لاکھ ٹن چینی درکار ہے جبکہ کولڈ ڈرنکس و مٹھائیوں کیلیے 24لاکھ ٹن چینی درکار ہوتی ہے۔