سینٹرل جیل کراچی میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن

سینٹرل جیل سے رینجرز حکام کو کوئی ممنوعہ اشیا نہیں مل سکی

رینجرز کا سینٹرل جیل کراچی میں سرچ آپریشن (فوٹو فائل)

لاہور:
سندھ رینجرز کی بھاری نفری صبح چار بجے سرچ آپریشن کیلئے سینٹرل جیل پہنچ گئی تاہم کوئی ممنوعہ اشیاء برآمد نہ کرسکی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینٹرل جیل میں رینجرز نے اچانک سرچ آپریشن کیا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا، آپریشن میں سیکڑوں اہلکاروں نے حصہ لیا اور دوران آپریشن جیل کی بیرکوں اور دیگر کئی مقامات کو مکمل سرچ کیا گیا

سینٹرل جیل کراچی میں جمعہ کو صبح چار بجے سے ساڑھے چار بجے کے درمیان رینجرز کی بھاری نفری سیکٹر کمانڈر کی قیادت میں اچانک جیل پہنچ گئی اور عملے کو بتایا کہ جیل میں سرچ آپریشن کرنا ہے۔


عملے نے فوری طور پر اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا، اطلاع ملتے ہی جیل پولیس کے اعلیٰ افسران بھی جیل پہنچ گئے تاہم سرچ آپریشن میں صرف رینجرز اہلکار ہی شامل تھے۔

جیل حکام نے ایکسپریس کو بتایا کہ درجنوں گاڑیوں میں سیکڑوں اہلکار سینٹرل جیل پہنچے جس کے بعد جیل کی بیرکوں اور دیگر مقامات کی تلاشی کا عمل شروع کیا گیا اور کچھ بیرکوں میں شک کی بنیاد پر قیدیوں کی بھی جامہ تلاشی لی گئی۔

چھ گھنٹے سے زائد جاری رہنے والا آپریشن صبح ساڑھے دس بجے سے گیارہ بجے کے درمیان ختم ہوا اس کے باوجود رینجرز حکام کو جیل سے کوئی ممنوعہ اشیا نہیں مل سکی جس سے سینٹرل جیل کی انتظامیہ کی جیل پر گرفت اور کارکردگی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

اس سے قبل صوبے بھر کی دیگر سینٹرل جیلوں میں بھی سرچ آپریشن کیے گئے جس میں بڑی تعداد میں ممنوعہ اشیا برآمد کی گئی تھیں ، شکارپور جیل اور سکھر جیل میں آپریشن کے دوران موبائل فون اور دیگر ایسی کئی اشیا ملیں جوکہ جیل مینوئل کے خلاف تھیں ، سینٹرل جیل کراچی میں سینئر سپرنٹنڈنٹ محمد حسن سہتو کے اقدامات کی بدولت جیل میں کوئی ممنوعہ اشیا نہیں ملیں ۔
Load Next Story