برطانیہ کا ایک جزیرہ جہاں ابھی تک ایک بھی کورونا کا کیس سامنے نہیں آیا
جزیرے کے لوگوں کے لیے معمولاتِ زندگی ویسے ہی ہیں جیسے کورونا سے پہلے تھے
MANAMA:
برطانیہ میں کووڈ کی پانچویں لہر سر اٹھا رہی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ تازہ ترین لہر برطانوی معیشت کےلیے مسائل کھڑےکر سکتی ہے۔ لیکن برطانیہ کا ایک خطہ ایسا ہے جہاں ایک بھی کووڈ کا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔
جہاں دنیا لاک ڈاؤن اور دیگر کووڈ اقدامات کے اثرات سے ابھی تک نبردآزما ہے وہیں گزشتہ دو سالوں میں ٹرِنسٹان ڈا کُنہا نامی اس جزیرے کے 250 افراد کے لیے معمولاتِ زندگی ویسے ہی ہیں جیسے کورونا سے پہلے تھے۔
برطانیہ سے 6147 میل کے فاصلے پر موجود یہ جزیرہ جنوبی افریقا کے دارالحکومت کیپ ٹاؤن سے کشتی کے سفر کے مطابق ایک ہفتے کی مسافت پر ہے اور وہاں باقاعدگی کے ساتھ جہاز نہیں جاتے ہیں۔
طویل مسافت کی وجہ سے اب تک اس علاقے میں ایک بھی کووڈ کا کیس سامنے نہیں آیا ہے اور اگر کسی کشتی میں یہ کسی شخص کے کووڈ میں مبتلا ہونے کا شک ہو تو اس جہاز کو وہیں سے گُھما لیا جاتا ہے۔
ٹِرنسٹان ڈا کُنہا کے دو مشترکہ منتظمین میں سے ایک اسٹیفن ٹاؤن سینڈ کا جزیرے کے لوگوں کے اس وباء کے متعلق تجربے کے حوالے سے کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر کے نتیجے میں، جس کے سبب یہ جزیرہ کورونا سے پاک رہا، لوگوں نے کرسمس اور نیو ایئرجیسے تہوار ویسے ہی منائے جیسے کہ منائے جاتے ہیں۔
ٹاؤن سینڈ کا مزید کہنا تھا کہ محدود صحت کی سہولیات اور لوگوں کی بڑھتی ہوئی عمر کووڈ سے ڈرانے کے لیے بہترین آلہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جزیرے پر ایک چھوٹا سا طبی سینٹر ہے اور اس میں کوئی آئی سی یو یا وینٹیلیٹر نہیں ہے۔